پاکستان میں جنسی جرائم کے مرتکب افراد کی ٹیگنگ نظام کا آغاز

وفاقی حکومت کے اس نظام سے منسلک حکام نے بتایا ہے کہ اس کا مرکز اسلام آباد میں بنایا گیا ہے


خبر ایجنسی December 04, 2024
ایک پورٹ کے مطابق پاکستان میں روزانہ 11 بچے جنسی زیادتی کا شکار بنتے ہیں۔ فوٹو: انٹرنیٹ

اسلام آباد:

ملک میں بڑھتے ہوئے جنسی جرائم بالخصوص بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کی روک تھام کے لیے مجرموں کی ٹیگنگ کا نظام شروع کر دیا گیا ہے جس کے ذریعے ملک بھر میں سزا یافتہ مجرموں کی نگرانی کی جائے گی۔

میڈیارپورٹ کے مطابق نادرا نے اس نظام کے لیے ایک خصوصی سافٹ ویئر بنایا ہے جسے ملک کے تمام اضلاع میں پراسیکیوشن دفاتر سے منسلک کیا جا رہا ہے۔

اس سافٹ ویئر کے ذریعے ملک کے کسی بھی کونے میں کسی جنسی جرم کی سزا پانے والے شخص کی ساری معلومات متعلقہ اداروں کے پاس پہنچ جائیں گی۔

وفاقی حکومت کے اس نظام سے منسلک حکام نے بتایا ہے کہ اس کا مرکز اسلام آباد میں بنایا گیا ہے، جبکہ تمام صوبے اپنے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹس کے ذریعے اس کا حصہ ہیں۔

ٹیکنگ نظام وفاقی وزارت داخلہ، وزارت قانون و انصاف اور ضلعی پراسیکیوٹرز کو خصوصی سافٹ ویئر سے جوڑے گاجو نیشنل پولیس بیورو کے زیرنگرانی کام کرے گا اور تمام متعلقہ افراد کا ڈیٹا مرتب کرے گا۔

اب جب بھی کسی جنسی جرم کے مرتکب مجرم کو عدالت سزا سنائے گی تو اس کے ساتھ ہی اس کے تمام کوائف اس ٹیگنگ سافٹ ویئر میں آ جائیں گے اور اس کے جیل سے باہر آنے کے بعد کی نقل و حرکت سرکاری اداروں کی نظر میں رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں