ویتنام کی پراپرٹی ٹائیکون ٹرونگ مائی لان دنیا کے سب سے بڑے بینک فراڈ کے جرم میں سزائے موت کی سزا کیخلاف اپیل ہار گئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 68 سالہ ٹرونگ مائی لان کے پاس زندگی بچانے کا ایک موقع ابھی باقی ہے۔ ٹرونگ مائی لان اگر فراڈ کے پیسے واپس کر دیتی ہیں تو ان کی زندگی بچ سکتی ہے۔ ٹرونگ مائی لون رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ہیں اور انہیں اپریل کے مہینے میں سائیگون کمرشل بینک (ایس سی بی) کے ساتھ 12 ارب ڈالر کے فراڈ کے کیس میں سزا سنائی گئی تھی۔
انہوں نے اس سزا کے خلاف اپیل میں عدالت سے درخواست کی تھی کہ عدالت انہیں زیادہ ’نرمی اور انسانیت پسندی کے نقطہ نظر‘ کو مدِنظر رکھتے ہوئے معاف کر دے۔ عدالت نے ٹرونگ مائی لان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سزا معافی کی استدعا مسترد کر دی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ٹرونگ مائی لان کی سزا کم کرنے کا کوئی جواز موجود نہیں تاہم اگر وہ 9 ارب ڈالر یعنی غبن شدہ رقم کا تین چوتھائی حصہ لوٹا دیں تو موت کی سزا سے چھٹکارا حاصل کر سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ ان کے پاس ملک کے صدر سے اپیل کرنے کا حق بھی موجود ہے۔ مقدمے کی سماعت کے دوران ٹرونگ غبن شدہ رقم لوٹانے کی بات کی تھی۔ ٹرونگ مائی لان ویتنام کی ایک معروف صنعتکار ہیں اور وہ اور وان تھن فٹ ہو چی منہ سٹی میں ایک شاپنگ مال، ایک بندرگاہ اور ایک عالیشان رہائشی کمپلیکس کی مالک ہیں۔ وہ ایس سی بی میں براہ راست حصص کی مالک نہیں تھیں بلکہ وہ اپنے خاندان کے افراد، دوستوں اور جعلی کمپنیوں کے ذریعے بینک (ایس سی بی) کے 91.5 فیصد سے زائد حصص رکھتی تھیں۔
ارب پتی ٹرونگ مائی لان نے سڑکوں پر کاسمیٹکس مصنوعات بیچنے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا تھا۔