سندھ میں سیلاب متاثرہ کسانوں کو 19 ارب روپے سبسڈی دی ہے، وزیر زراعت

حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، بیج اور کھاد خریدنے کیلئے مالی امداد فراہم کر رہی ہے، سردار محمد بخش مہر

وزیراعظم نوازشریف نے کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے، فوٹو:فائل

کراچی:

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ سندھ میں حالیہ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ کسانوں کو 19 ارب روپے سبسڈی کی رقم دی ہے۔

وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کی زیر صدارت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کسانوں کو آگاہی و تربیت دینے اور نئے واٹر کورسز بنانے سمیت اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں اسمارٹ سبسڈیز، سولر لفٹ پمپنگ سمیت دیگر منصوبے شروع کرنے، کراپ رپورٹنگ اور ایگریکلچر مارکیٹنگ کی ڈجیٹلائزیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی نے بتایا کہ یہ پروگرامز سندھ کے 9 اضلاع میں شروع کئے جائیں گے، واٹر سیونگ اینڈ پروڈکٹوٹی انہاسمنٹ منصوبہ کے تحت 185 نئے واٹر کورسز بنائے جائیں گے اور 500 واٹر کورسز کی لائننگ جلد مکمل کی جائے گی۔

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ کسانوں کو 1 ایک لاکھ ایکڑ پر اسمارٹ سبسڈی دی جائے گی، سندھ کے ہاریوں/ کسانوں کو زرعی سیکٹر میں سہولیات فراہم کرنے لئے مختلف سبسڈیز دی جارہی ہیں، سندھ میں 14 ہزار 575 خواتین اور مرد ہاریوں کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی اور تربیت فراہم کریں گے۔

سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ کسانوں کو پانی، یوریا کھاد، زرعی پیداوار بڑھانے اور بیج کے استعمال کرنے سے متعلق ٹریننگ دی جائے گی، ایک ہزار ایکڑ پر ہاریوں کو دالوں، سبزی، آئل سیڈ اور باغات پر سبسڈیز دی جائیں گی، کسانوں کو سندھ میں مزید 900 ایکڑ پر ڈرپ ایریگیشن سسٹم لگاکر دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، زرعی بیج اور کھاد خریدنے کے لیے مالی امداد فراہم کررہی ہے، جدید زرعی تکنیکوں کو اپنانے سے پیداوار میں اضافہ ہوگا، ہمیں کسانوں کے فصلوں کو موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات سے بچانے میں مدد کرنا ہوگی۔

وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات زراعت پر بہت زیادہ محسوس ہورہے ہیں، خشک سالی، پانی کی قلت سیلاب اور دیگر موسمیاتی واقعات نے زراعت کو بری طرح متاثر کیا ہے اسی لیے اسمارٹ ایگریکلچر کو اپنانا بہت ضروری ہے۔

Load Next Story