اکثریت رکھنے والی اپوزیشن جماعت نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف پارلیمنٹ میں ملک سے غداری پر مواخذے کی تحریک جمع کرادی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر کو مارشل لا کے نفاذ میں بری طرح ناکامی کے بعد مشکلات کا سامنا ہے۔
یون سک یول کو نہ صرف عوامی دباؤ اور احتجاج کا سامنا ہے بلکہ عالمی سطح پر ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔
اپوزیشن جماعت کو مارشل لا کے خلاف عوام کی حمایت مل گئی جس پر انھوں نے صدر کے مواخذے کی تحریک جمع کرادی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کے عوام نے فوجی گاڑیوں کے آگے لیٹ کر مارشل لا روکا؛ تصویری جھلکیاں
اس تحریک پر ووٹنگ کا عمل جمعے کو متوقع ہے۔ خیال رہے کہ اپوزیشن جماعت نے مارشل لا نفاذ کے خلاف تحریک بھی منظور کرالی تھی۔
جس میں اپوزیشن کی قرارداد پر 300 میں 190 ووٹ ملے تھے جس کے باعث امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صدر مواخذے کی تحریک بھی کامیاب ہوجائے گی۔
علاوہ ازیں اپوزیشن جماعتوں نے صدر سے مستعفی ہونے کے اپنے مطالبے کو عوام میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک بھی شروع کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جنوبی کوریا کے صدر نے اپوزیشن جماعت پر شمالی کوریا کا ہمدرد ہونے سمیت سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ملک میں مارشل لا نافذ کردیا تھا۔
تاہم اس پر عمل درآمد کرانے کے لیے پہنچنے والی فوجی ٹیموں کو شدید عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے محض 6 گھنٹوں بعد ہی صدر مارشل لا اُٹھانے پر مجبور ہوگئے تھے۔