اسلام آباد:
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بریت کی درخواست خارج کر دی۔
عدالت نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
درخواست خارج کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی مقدمہ ابتدائی مرحلے میں ہے اس لیے بریت کی درخواست قبل از وقت ہے، ٹرائل اور شھادتیں پیش ہونے کے بعد صورتحال سامنے آئے گی تاہم بادی النظر میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں سنگیں الزامات ہیں۔
دوسری جانب، اسی کیس میں عدالت نے عمران خان کی دہشت گردی کی دفعہ خارج کرنے کی درخواست پر فریقین کے وکلاء کو تین بجے دلائل پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے دو دسمبر کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں بری کرنے اور سانحہ 9 مئی کیسز میں دہشت گردی دفعات 7 اے ٹی اے ختم کرنے کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے بریت کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جن تین ملزمان کے مبینہ بیان پر مجھے مقدمے میں ملوث کیا گیا، ان تینوں ملزمان نے اس بیان کی عدالت میں باقاعدہ تردید کرتے ہوئے بیان داخل کر دیا ہے جس سے ان کے خلاف الزام ختم ہوگیا ہے لہٰذا انہیں بری کیا جائے۔
دوسری درخواست میں عمران خان کا موقف تھا کہ سانحہ 9 مئی کیسز میں دہشت گردی دفعات غیر قانونی ہیں انہیں ختم کر کے کیسز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ٹرانسفر کیا جائے۔