پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشنز نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ ممکنہ طور پر تین ماہ کے اندر اندر حل ہو جائے گا۔
پاکستان میں جبکہ فائر وال کیوجہ سے انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے مسائل پر بحث جاری ہے، اسی دوران پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ سید نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ 3 ماہ میں حل ہو جائے گا۔
انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ، "اگر واٹس ایپ پر کوئی میسیج بھیجا جاتا ہے لیکن تصویر نہیں ارسال ہوتی تو یہ ممکن ہے کہ نگرانی جاری ہو۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں صارفین کو انٹرنیٹ میں وقفے وقفے سے رکاوٹ اور سست رفتار کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے نتیجے میں براؤزنگ کے ساتھ ساتھ میڈیا کو ڈاؤن لوڈ اور شیئر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ملک میں وائی فائی اور موبائل ڈیٹا سروسز دونوں ہی شدید سست روی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے صارفین کے لیے واٹس ایپ جیسے مقبول پلیٹ فارمز پر بھی تصاویر، ویڈیوز اور وائس نوٹ جیسی میڈیا فائلیں بھیجنا یا وصول کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
دوسری جانب موجودہ حکومت نے بھی باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت اپنے 'ویب مینجمنٹ سسٹم' کو اپ گریڈ کر رہی ہے کیونکہ انٹرنیٹ فائر وال کے متعدد ٹیسٹ جاری ہیں جس میں پہلا ٹیسٹ جولائی میں اور اگست میں دوسرا ٹرائل کیا گیا تھا۔