انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جلاؤ گھیراؤ جلاؤ کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے لیے تاخیر سے پیش کرنے پر اظہار برہمی کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے 3 روز سے روزانہ 11 بجے سے رات 1 بجے تک ملزمان پیشی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سہ پہر 4 بجے کے بعد کسی ملزم کا جسمانی یا جوڈیشل ریمانڈ نہیں دیا جائے گا۔ عدالت نے آر پی او راولپنڈی کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وضاحت کریں عدالتی حکم کے باجود ملزمان کو کیوں تاخیر سے پیش کیا جا رہا ہے۔ کل عدالت میں پیش ہو کر شوکاز نوٹس کا جواب دیا جائے۔
24 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار 114 ملزمان کو ریمانڈ کے لیے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ڈی چوک پر احتجاج میں گرفتار 17 ملزمان کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ پولیس کا موقف تھا کہ ملزمان سے برآمدگی کی مزید گرفتاری کرنی ہے۔
اسلام آباد انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہرعباس سپرا نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈی چوک سے گرفتار 17 مظاہرین کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ ڈی چوک میں احتجاج کے معاملے پر گرفتار 2 خواتین سمیت ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ کوہسار پولیس نے 2 خواتین کے جسمانی ریمانڈ جبکہ مرد ملزمان کی شناخت پریڈ کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے دونوں خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ 12 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیجا گیا۔