ماہرہ خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اپنی ذہنی صحت کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ ماضی میں شدید ڈپریشن کا شکار رہی ہیں۔
ماہرہ نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں انہیں دوستوں، اہل خانہ، اور بیٹے کی مدد کے ساتھ ساتھ ادویات اور روحانی تسکین سے بہت سہارا ملا اور وہ زندگی کی طرف واپس لوٹنے میں کامیاب رہیں۔
ماہرہ نے اس بات پر زور دیا کہ ڈپریشن یا دیگر ذہنی مسائل سے گزرنے والے افراد کو شرمندگی محسوس کرنے کے بجائے اپنی حالت کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور ماہرین سے رجوع کرنا چاہیے۔
اداکارہ کے مطابق ڈپریشن ایک بیماری ہے جس کا علاج موجود ہے اور اس پر بات کرنا یا مدد مانگنا کسی کمزوری کی علامت نہیں ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ’ڈپریشن ایک کیمیائی عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، جس کے پیچھے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں، لیکن یہ ایک قابل علاج مسئلہ ہے‘۔ ماہرہ نے بتایا کہ ان کے مشکل وقت میں ادویات نے سب سے زیادہ مدد کی اور وہ خدا کے قریب ہو گئیں۔
ڈپریشن میں کیسے مبتلا ہوئیں اس سوال کے جواب میں ماہرہ نے انکشاف کیا کہ 2016 میں بالی ووڈ کی فلم رئیس میں کام کرنے کے بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید نے انہیں ڈپریشن کا شکار بنا دیا تھا۔