پشاور:
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبہ جل رہا ہے اوریہ ہرہفتہ دس دن بعد سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے مرکزپرچڑھائی کردیتے ہیں، اے پی سی میں16 جماعتوں نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
5 دسمبر کو بلائی گئی اے پی سے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ کل ہم گورنر ہائوس میں اے پی سی کررہے ہیں، اے پی سی بلانا کوئی آئینی معاملہ نہیں اسی لیے بلائی جوکوئی بھی بلاسکتا ہے۔ وزیراعلی سمیت سب کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے، پارلیمانی لیڈربھی شریک ہوں گے، انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلی پرویز خٹک، انجنیئر شوکت اللہ سابق گورنرکوبھی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اے پی سی صوبائی حکومت کی پرفارمنس آڈٹ ہوگی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیر اعلی کو اے پی سی میں آناچاہیے، ہم مرکزسے اختیارات لیں گے اور مرکز سے متعلقہ مسائل حل کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختیارات کوئی نہیں لے سکتا صوبائی حکومت لیتی رہے۔
گورنر نے کہا کہ جو اختیارات حیات شیرپائو کے پاس تھے وہ آج میرے پاس نہیں ہیں، یہاں تو شناختی کارڈبھی چیک کرنے کے لیے تیاربیٹھے ہیں۔
گورنر نے کہا ہم اے پی سے میں جرگہ بنائیں گے جو وزیراعظم، صدراورکورکمانڈرسمیت تمام اسٹیک ہولڈرزسے ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ صوبہ کے تمام معاملات زیربحث لائیں اورمرکزوصوبہ کی توجہ دلائیں۔
گورنر کے پی نے کہا کہ پی ٹی یم کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت نہیں دی، اس پر پابندی ہے، وہ سیاسی جماعت بنے توضروردعوت دیں گے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ صوبہ جل رہا ہے اوریہ ہرہفتہ دس دن بعدسرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہئوئے مرکزپرچڑھائی کردیتے ہیں، انہوں نے اپنے بڑے نظریاتی رہنمائوں کو وزیراعلی ہائوس میں پناہ دے رکھی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں گڈ اوربیڈ کاسلسلہ شروع ہوگیا ہے، احتجاج کا نقصان عوام کوہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے پی ٹی آئی کومعاملات حل کرنے چاہیئں۔
کرم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کرم میں انتہائی ناخوشگوار صورت حال رہی، ہم نے کوہاٹ میں جرگہ ارکان سے ملاقات کی، جبکہ صوبائی کاںینہ میں کبھی امن وامان کی صورت حال پربات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی جماعتیں جو وزیراعلی ہائوس جانے کے لیے تیارنہیں وہ بھی ہمارے ساتھ رہیں، ہم کوہاٹ گئے لیکن وزیراعلی ہمارے ساتھ نہیں گئے۔
گورنرنے کہا کہ کرم کے حوالے سے ہم نے تمام جماعتوں کو دعوت دے رکھی ہے۔