شام میں تشدد کی نئی لہر تشویش ناک ہے، جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ

انتونیو گوتریس نے شام میں جنگ بندی اور سیاسی عمل کے آغاز کا مطالبہ کردیا

ادارہ شدید بحران کا شکار ہے اگلے ماہ عملے کی تنخواہیں دینے کے لیے بھی فنڈز نہ رہیں گے، اینتونیو گیوٹریس (فوٹو: فائل)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شام میں جھڑپوں اور پُر تشدد واقعات میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے اور سیاسی عمل شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انتونیو گوتریس نے فریقین سے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے شام میں امن عامہ کی بگڑتی صورت حال کے پائیدار حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسائل کا حل بات چیت کرنے میں ہے۔

انتونیو گوتریس نے فریقین سے کہا کہ شام کے جامع سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن کے ساتھ بات چیت کریں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ تمام فریقوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت ان کی ذمہ داریوں کی یاد دلاتا ہے۔ شام کے عوام پُرامن ماحول کے حق دار ہیں۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ فریقین سےانسانی حقوق اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق اقوام متحدہ کی سہولت والے سیاسی عمل میں فوری واپسی کا مطالبہ کرتا ہے۔

 

Load Next Story