بھارتی صحافی پر ہندو پنڈت کی اسلام مخالف وڈیو شیئر کرنے پر بغاوت کا مقدمہ درج

محمد زبیر کو 2022 میں بھی بی جے پی  کی رہنما نوپور شرما پر تنقیدی  ٹویٹ کرنے پر گرفتارکرلیا گیا تھا

ALLAHABAD:

بھارتی مسلمان صحافی کے خلاف ہندو پنڈت کی اسلام مخالف ویڈیو  شیئر کرنے پر بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمہ درج لیا گیا۔ 

بھارتی میڈیا میں شائع شدہ رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے پولیس اسٹیشن میں صحافی اور فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ’ آلٹ نیوز‘ کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

محمد زبیر کے خلاف یہ مقدمہ 3 اکتوبر کو ان کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ایک وڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ یہ وڈیو ایک انتہا پسند ہندو پنڈت یتی نرسنگھا نند کی ہے جس میں وہ نبی آخر الزماں محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کررہا ہے۔

ویڈیو شیئر کرنے کی بنیاد پر درج مقدمے میں  محمد زبیر پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ اس اقدام سے انہوں نے بھارت کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

 واضح رہے کہ بھارتی صحافی کے خلاف مقدمہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے اتحادی سیاستدان ادتیہ تیاگی کی جانب سے درج کرایا گیا ہے۔

 محمد زبیر کی جانب سے وڈیو شیئر کرنے کے بعد غازی آباد میں نرسنگھانند کے داسنا دیوی مندر کے سامنے مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔

 محمد زبیر نے اندراج مقدمہ کے بعد الہ آباد ہوئی کورٹ میں پٹیشن فائل کی جس کی مختصر سماعت 3 دسمبر کو ہوئی۔

کیس کے حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مجھے میرے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

 واضح رہے کہ محمد زبیر کو 2022 میں بی جے پی  کی رہنما نوپور شرما پر تنقیدی  ٹویٹ کرنے پر گرفتارکرلیا گیا تھا، تین ہفتے جیل میں گزارنے کے بعد انہیں سپریم کورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔

Load Next Story