پشاور:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ فخر ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام پورے ملک کی جنگ فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ہمیشہ قبائلی عوام کے حقوق اور ترقی کی بات کی ہے۔
نو قائم شدہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائلی عوام نے اس ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں لیکن ان کی قربانیوں کا صلہ انہیں ابھی تک نہیں ملا، ایک وقت آئے گا سب کو قبائلی عوام کی قربانیوں کا احساس ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع پر بھر پور وسائل خرچ کر رہی ہے لیکن وفاقی حکومت ضم اضلاع کے فنڈز نہیں دے رہی ہے، ضم اضلاع کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہر مہینے صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری کیے جا رہے ہیں، ضم اضلاع کی ترقی اور وہاں سہولیات کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بہت جلد قبائلی عوام مثبت تبدیلی محسوس کریں گے اور ضم اضلاع کے حقوق کے لیے ہر دستیاب فورم پر آواز اٹھاؤں گا، قبائلی علاقوں کو دوسرے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لیے ایک جامع پلان کے تحت اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے تعلیمی اور طبی اداروں میں تعینات جو بھی لوگ ڈیوٹی نہیں کر رہے، عوام ان کی نشاندہی کریں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ضم اضلاع کے 30 ہزار گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ خواتین کی تعلیم کا فروغ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، ہم بچیوں کی تعلیم پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں کیونکہ تعلیم یافتہ مائیں ہی ایک تعلیم یافتہ قوم کی ضامن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بچیوں پر سرمایہ کاری کرکے انہیں اپنا اثاثہ بنائیں گے، ہماری بچیوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں، صرف انہیں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بچیوں کو تمام شعبوں میں بھرپور مواقع فراہم کریں گے، وہ آگے آئیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔ طلبہ اپنے والدین اور اساتذہ کی عزت کریں، یہ کامیابی کی ضمانت ہے۔
وزیراعلیٰ کا دورہ خیبر
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ضلع خیبر کا دورہ کیا، رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی، اراکین کابینہ مینا خان آفریدی اور سہیل آفرید بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
وزیر اعلیٰ نے خیبر کی تحصیل باڑہ میں نو قائم شدہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا افتتاح کیا۔ 45 کنال رقبے پر محیط گرلز کالج 279 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔
کالج میں مجموعی طور پر 500 طالبات کی استعداد موجود ہے اور اب تک 263 طالبات کالج میں داخلہ لے چکی ہیں۔ نو قائم شدہ کالج اکیڈیمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور امتحانی ہال پر مشتمل ہے۔ کالج میں اسٹوڈنٹس ٹیچرز ہاسٹل، پرنسپل اور اسٹاف کی رہائش، پلے گراونڈز، کار پارکنگ سمیت دیگر سہولیات بھی دستیاب ہیں جبکہ 30KVA سولر سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔
ہدایات
وزیراعلیٰ نے کیٹیگری ڈی اسپتال ڈوگرہ اور کیٹیگری ڈی اسپتال جمرود کی اپ گریڈیشن اور علاقے میں نرسنگ کالج کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ نے زیر تعمیر پشاور باڑہ روڈ کو جلد مکمل کرنے اور نوگزی سڑک کی تعمیر کے لیے زمینوں کے معاوضوں کا مسئلہ جرگے کے ذریعے جلد حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے قبائلی اضلاع کا کوٹہ بڑھانے کے لیے معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کی ہدایت بھی کی۔