سیاسی مفاہمت، ضرورت پڑی تو پی ٹی آئی سے بھی ملوں گا، فیصل واوڈا

اسٹیبلشمنٹ نہ کسی سے ڈیل کررہی ہے نہ کوئی رابطہ، جو رابطے ہوں گے وہ سیاسی جماعتوں کو کرنے ہیں


ویب ڈیسک December 08, 2024
فیصل واوڈا نے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اراکین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کی—فوٹو: ایکسپریس

سینیٹر فیصل واوڈا نے سیاسی رہنماﺅں اور جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے اور سیاسی و اقتصادی استحکام کے لیے قومی ایجنڈے کو ترجیح دیں۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بڑی سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملکی مفاد میں قومی ایجنڈا ترتیب دینا ہوگا ،لاشوں ،دھرنوں اور احتجاج سے ملک کو نقصان پہنچا،ضرورت پڑی تو پی ٹی آئی سے بھی ملوں گا۔

انہوں نے کہا کہ 14 تاریخ کو سول نافرمانی کی کال دی ہے 14 تاریخ فیض حمید کی پروسیڈنگ شروع ہونی ہے یہ کال اس پروسیڈنگ پر پریشر ڈالنے کے لیے مقرر کی گئی لیکن یہ پروسیڈنگ اس سے پہلے شروع ہو جائیگی اور اس غبارے سے بھی ہوا نکل جائیگی۔

اسٹیبلشمنٹ نہ کسی سے ڈیل کررہی ہے نہ کوئی رابطہ، جو رابطے ہوں گے وہ سیاسی جماعتوں کو کرنے ہیں، ایم کیو ایم کی حمایت کا شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو نے مثبت سوچ کا اظہار کیا مولانا فضل الرحمن کے مطالبات کا بھی مل جل کر حل نکالیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بانی کی جان کو خطرہ ہے ان کی بیگم اور جواریوں سے انھیں بچانا ہے۔

مفاہمتی سیاست کا پیغام لیکر سینٹرفیصل واوڈا ایم کیوایم کے مرکز پہنچ گئے ،فیصل واوڈا نے کہا کہ دھرنے ختم کر کرکے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی کو قربان کر کے سیاست کرنا چاہتے ہیں ، بانی پی ٹی آئی سے صرف ان کی بہنیں مخلص ہیں۔

ایم کیوایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پہنچنے پر چیئرمین ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی مصطفیٰ کمال انیس قائمخانی سمیت دیگر رہنماؤں نے استقبال کیا۔

میڈیا ٹاک میں ایم کیوایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کراچی کے بیٹے ہیں ،سیاسی کشیدگی دور کرنے کےلیے ان کا مکمل ساتھ دینگے۔

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھاکہ ملک کے حالات دھرنوں کے متقاضی نہیں تمام سیاسی پارٹیوں کا ملنا نیشنل کاز کا حصہ ہے،جب ضرورت پڑی تو تحریک انصاف سے بھی ملاقات کروں گا انھوں نے ایم کیو ایم کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی ایک پل کی طرح ہے اور ان کے مینڈیٹ کو وفاقی اور صوبائی سطح پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔

مصطفیٰ کمال نے فیصل واوڈا کو "ون مین آرمی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کی کوششوں کو مکمل حمایت اور تائید حاصل ہوگی، کیونکہ وہ پاکستان کو جوڑنے اور سیاسی استحکام لانے کے لیے کوشاں ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ملک کی سیاست اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک مشترکہ ایجنڈے پر اتفاق کرنا ہوگا، انھوں نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات کے ذریعے سیاسی مسائل کے حل کا بھی عندیہ دیا اور کہا کہ قومی اتفاق رائے ہی مسائل کا واحد حل ہے۔

فیصل واوڈا نے تحریک انصاف کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں