شام کی صورت حال پر سعودی عرب کا ردعمل سامنے آگیا

ترکیہ سمیت تمام فریقین کیساتھ شام کے معاملے پر رابطے میں ہیں، سعودی عرب


ویب ڈیسک December 08, 2024

سعودی عرب نے کہا ہے کہ صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد ملک اور خطے میں افراتفری سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عہدیدار کا کہنا ہے کہ شام کے پڑوسی ممالک بالخصوص ترکیہ سمیت دیگر فریقین کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کو بشار الاسد کے بارے میں کوئی علم نہیں۔ وہ اس وقت کہاں ہیں۔ ان کے طیارے میں روانگی کی خبریں سنی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد کی ناکامی کی وجہ سیاسی اور مفاہمتی میں عمل اپوزیشن جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہ کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ترک حکومت نے بشار الاسد کی حکو مت کے ساتھ بات چیت اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن ان کوششوں کو مسترد کر دیا گیا۔

سعودی عہدیدار نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ حزب اختلاف اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعمیری مذاکرات سے فرار کے نتائج شام کے حق میں اچھے نہیں نکلیں گے۔

سعودی عہدیدار کے بقول بشار الاسد کو سمجھایا گیا تھا کہ موجودہ غیر یقنینی صورت حال کی سنگینی سے صرفِ نظر نہ کریں لیکن افسوس شام نے اس پر کوئی بامعنی کارروائی نہیں کی۔

یاد رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے عرب لیگ کی سربراہی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقا ت کی تھی۔

 

 

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں