71، پاکستانی آبدوز ہنگور نے بھارتی جنگی جہاز غرقاب کیا

جنگِ عظیم دوئم کے بعد آبدوز سے جنگی جہاز کو غرق کرنے کا پہلا اور روایتی آبدوز کے ذریعے تباہ کرنے کا واحد واقعہ ہے

کراچی:

سن 65 کی جنگ میں دوارکا آپریشن کے صرف چند سال بعد پاک بحریہ کا ایک دوسراکارنامہ حربی تاریخ کے اوراق کا حصہ بنا،جب سن 71کی پاک، بھارت جنگ کے دوران پاک بحریہ کی آبدوز پی این ایس ہنگور نے تکنیکی لحاظ سے ایک پیچیدہ سمندری معرکے کے دوران تارپیڈو سے نشانہ بنا کر بھارتی جنگی بحری جہازآئی این ایس ککری کو سمندرمیں غرقاب کیا. 

اس سمندری معرکے میں بھارتی بحری جہاز آئی این ایس کرپان کو شدید نقصان سے دوچار کیا،کمانڈنگ آفیسراحمد تسنیم کی قیادت میں پاکستان نیوی کی جنگی حکمت کی بنا پرشکاری خود ہی شکار ہوا، (واضح رہے کہ بھارتی بحری جہازککری اور کرپان آبدوزشکن صلاحیتوں کے حامل تھے) ککری کی تباہی کے نتیجے میں بھارت کے18افسران و176سیلرزہلاک ہوئے.

شاندارکارنامے پرپاک بحریہ کی پی این ایس ہنگورکو4ستارہ جرات،6تمغہ جرات جبکہ 14 امتیازی اسنادسے نوازاگیا۔ پاکستانی آبدوزہنگورکے کمانڈنگ آفیسراحمد تسنیم کوستارہ جرات (بار) سے نوازاگیا،جو ایم ایم عالم کے بعد جرات وبہادری کے صلے میں کسی فوجی کودوسری مرتبہ ملنے والا اعزازہے.

سن 1971کی پاک،بھارت جنگ بیک وقت بری،فضائی اورسمندری معرکوں پرمشتمل تھی،ایسے میں سمندرکے گہرے پانیوں میں موجود پاک بحریہ کی آبدوزہنگوردیگربحری اثاثوں کے ساتھ اپنے سے کئی گنا بڑی بحریہ کے حامل دشمن کی حرکات وسکنات اورتمام جنگی چالوں پرگہری نگاہ رکھنے کے لیے شب و روز متحرک تھی.

پھرتاریخ کے اوراق پرسن 65کی جنگ کے دوران پاک بحریہ کے دوراکہ آپریشن کی طرزپرصرف 6سال بعد ایک نئی تاریخ رقم ہوئی،جس کے دوران بھارتی نیوی کاآبدوزشکن بحری جہازآئی این ایس ککری اوراس کیساتھ ہی کچھ فاصلے پر موجود ایک دوسرے بحری جہازآئی این ایس ککری کونشانہ بنایاگیا.

پاکستانی سب میریننرز کے حملے نے بھارتی بحریہ کی کمر توڑ دی، اور انھیں جنگ 71 کے ایک بڑے نقصان سے دوچار کیا، پاکستانی آبدوز کی دشمن ملک کے خلاف اس تباہ کن کارروائی میں بھارتی بحری جہاز ککری پرموجود 18 افسران اور 176 سیلرزہلاک ہو گئے تھے، سب میرینرکمانڈرنسیم کے مطابق بھارتی بحری جہاز ککری کا سمندر میں پاک بحریہ کے ہاتھوں غرقاب صرف ایک جنگی جہاز کی تباہی نہیں تھی، بلکہ اس کے باعث بھارتی بحریہ کا مورال اورعزائم دونوں خاک میں مل گئے تھے.

پاک بحریہ کے ڈائریکٹرہسٹری وآرکائیوکیپٹن (ریٹائرڈ)احمد ظہیرکے مطابق سن 71کی جنگ کے دوران ہٹ اینڈ رن آپریشن کے دوران بھارتی بحریہ ویسٹرن سیکٹرمیں بالکل غیرفعال تھی اور باہر نہیں نکلی جنگ شروع ہونے کے بعد 9 دسمبرکی صبح قریبا 8 بجے پاک بحریہ کی جنگی آبدوزہنگورنے اپنے سونارکے ذریعے بھارتی جہازوں کا پتہ لگایا. 

دریں اثنا 53ویں ہنگور ڈے کے موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے پیغام میں کہا کہ 53 سال قبل آج کے دن پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور نے بھارتی بحریہ کے جہاز کْکری کو سمندر بْرد اور بھارتی جنگی جہاز کِرپان کو مفلوج کر کے تاریخ رقم کی تھی۔

یہ جنگِ عظیم دوئم کے بعد کسی آبدوز سے جنگی جہاز کو غرق کرنے کا پہلا اور روایتی آبدوز کے ذریعے تباہ کرنے کا واحد واقعہ ہے۔ نہ ہم یہ دن بھولے ہیں اور نہ ہی ہمارا دشمن بھول سکتا ہے۔

یہ واقعہ نہ صرف حربی تکنیکی مہارت کی بہترین مثال ہے بلکہ دشمن کے جارحانہ عزائم کو خاک میں ملانے اور عددی برتری کے باوجود  اپنی بحری سرحدوں کی حفاظت کے لیے پاک بحریہ کے غیر متزلزل عزم کا بھی عملی نمونہ ہے۔ 

Load Next Story