ممبئی : بالی ووڈ کے معروف اداکار عامر خان نے حال ہی میں فلمی دنیا میں مردانہ تسلط (chauvinism) کے بڑھتے رجحان پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بی بی سی ایشیا نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ میں مردانہ تسلط کو اجاگر کرنا ایک ایسا رجحان ہے جو معاشرے کو دس سال پیچھے دھکیل دیتا ہے۔
عامر خان نے اپنی پرورش اور زندگی میں موجود مضبوط خواتین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ، دادی، بہنوں اور دونوں سابقی بیویوں نے ان کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا، "ایک مضبوط عورت مثبت ہوتی ہے اور وہ صرف میری مدد کر سکتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مجھے مرد ہونے کے ناطے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوتا۔"
اپنے فلمی کیریئر پر بات کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ وہ سماجی مسائل پر مبنی کہانیوں کی طرف قدرتی طور پر مائل ہوتے ہیں، لیکن ان کا بنیادی مقصد تفریح فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی، "میں اسکرپٹ پڑھتے وقت ان کہانیوں کی طرف راغب ہو جاتا ہوں جو کچھ اہم پیغام دیتی ہیں، لیکن یہ کوئی منصوبہ بندی کے تحت نہیں ہوتا۔"
عامر خان ان دنوں آسکر کے لیے اپنی فلم "لاپتہ لیڈیز" کی بین الاقوامی مہم میں مصروف ہیں۔ ساتھ ہی وہ اپنی نئی فلم "ستارے زمین پر" پر کام کر رہے ہیں، جس میں وہ ایک نئے جوش اور مقصد کے ساتھ واپس آ رہے ہیں۔
59 سالہ عامر خان نے کہا کہ وہ زندگی اور کیریئر کے بارے میں حقیقت پسندانہ نظریہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "زندگی پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا؛ کل کیا ہوگا کوئی نہیں جانتا۔ میرے پاس شاید 10 سال کا فعال وقت باقی ہے، اور 70 سال کی عمر تک میں کام کرنے کے قابل رہنے کی امید رکھتا ہوں۔"