ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اپنا نیا کوانٹم کمپیوٹر متعارف کرا دیا۔ اس کا متعارف کرایا جانا مستقبل میں ادویات کی دریافت اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس جیسے شعبوں میں کوانٹم کمپیوٹرز کی صورت ہونے والی جدت کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
پیر کے روز متعارف کرائے گئے کمپیوٹر کے متعلق گوگل کا کہنا تھا کہ اس کا کوانٹم کمپیوٹر، کمپیوٹر چپ وِلو پر مبنی ہے، جس کو ایسی ریاضی کی کیلکیولیشن حل کرنے کے لیے پانچ منٹ سے کم وقت لگتا ہے جس کو دنیا کا سب سے طاقتور ترین سپر کمپیوٹر 10 کھرب کھرب برسوں میں بھی حل نہیں کر سکے۔
کوانٹم کمپیوٹنگ ایک آزمائشی ٹیکنالوجی ہے۔ لیکن گوگل کا کارنامہ بتاتا ہے کہ سائنس دان بتدریج ان تکنیکوں میں بہتری لا رہے ہیں جو کوانٹم کمپیوٹنگ کو امیدوں کے اوپر پورا اتار سکیں۔
ہارورڈ میں فزکس کے پروفیسر اور کوانٹم کمپیوٹنگ اسٹارٹ-اپ کیو ایرا کے شریک بانی میخائل لیوکِن کا کہنا تھا کہ جب کوانٹم کمپیوٹنگ کا تصور پیش کیا گیا تھا تو بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ کبھی بھی عملی جامہ نہیں پہن سکے گا۔ گزشتہ برسوں میں جو کچھ ہوا اس کے بعد یہ تصور محض سائنس فکشن نہیں رہا ہے۔