پشاور:
خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں غیر ملکیوں کے قافلے پرخودکش حملے کی رپورٹ جاری کردی گئی اور گرفتار 20 ملزمان کا ٹرائل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوگا اوور اس کے لیے عبوری چالان بھی تیار کرکے پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 گاڑیوں پر مشتمل قافلے میں چینی انجینئرز اور ورکرز کی 9 گاڑیاں شامل تھیں، جن میں 26 غیرملکی سوار تھے۔
بتایا گیا ہے کہ جائے وقوع سے موٹرکار، خودکش حملہ آور کے اعضا کے ساتھ موبائل نمبر بھی ملا، موبائل نمبر سے خودکش حملہ آور کے ساتھ رابطے میں موجود سہولت کاروں کی نشاندہی کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق واقعے کی جیو فینسنگ اور جیو ٹیگنگ بھی کی گئی اور ایک ملزم عادل کو حراست میں لیا گیا، جس کے بعد مزید گرفتاریاں کی گئیں اورصوابی، بٹ گرام، مانسہرہ، چارسدہ اورکچلاک بلوچستان سے بھی اہم گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں اور 29ملزمان کو نامزد کردیا گیا۔
دستاویز میں کہا گیا کہ ان 29 ملزمان نے اے ٹی سی عدالت میں ضمانت درخواست دائر کی تھی جو خارج کردی گئی لیکن انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 18 کی ضمانت کی اپیل منظور جبکہ دو ملزمان کی اپیل خارج کردی گئی تھی۔
اسی طرح جن 20 ملزمان کے خلاف چالان تیارکرکے پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے اور حملے میں ملوث دیگر سہولت کاروں کی بھی تلاش جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ واقعے کی تفصیلی رپورٹ چائینیز حکام کے ساتھ بھی شیئر کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 26 مارچ 2024 کو بیشام میں کوسٹر گاڑی پرخودکش حملہ کے نتیجے میں پاکستانی ڈرائیور سمیت 5 چینی باشندے ہلاک ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق بشام قراقرم ہائی وے پرپیش آنے والے واقعے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیاتھا، جس کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی سوات میں درج کیا گیا۔