اسلام آباد:
ڈی چوک سے گرفتار 56 ملزمان نے ضمانت کی درخواستیں دائر کردیں۔
اسلام آباد انسداد دہشتگردی عدالت نے 56 میں سے 53 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر 16 دسمبر کیلئے نوٹس جاری کردیے ہیں، گرفتار ملزمان میں 3 کم عمر بچے بھی شامل ہیں جن کی درخواستوں پر 13 دسمبر کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ضمانت کی درخواستوں پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سماعت کی جبکہ درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ پیش ہوئے، 56 ملزمان جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جیل میں ہیں، ملزمان کا تعلق خیبرپختونخوا اور افغانستان کے علاقوں سے ہے۔
دریں اثنا ڈی چوک سے گرفتار 9 ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے روبرو پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ کسی بے گناہ کو گناہ گار نہیں کرنا میرٹ پر تفتیش کریں، عدالت نے ملزمان کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کسی ملزم کے رول کا تعین نہیں کیا گیا، گھروں سے ان ملزمان کو گرفتار کیا گیا، پولیس صرف نمبرز پورے کر رہی ہے ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو پشاور سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا تھا، پی ٹی آئی کا مارچ جب 26 نومبر کو ڈی چوک پہنچا تو مظاہرین کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹکراؤ ہوا تھا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کیے گئے آپریشن میں بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی جن کے خلاف مختلف مقمات درج کیے گئے ہیں۔