لاہور:
پنجاب کے ضلع منڈی بہاالدین میں نایاب قسم کے تیندوے کی موجودگی اور ہلاکت کا انتہائی افسوسناک اور حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ ڈفر پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں گزشتہ روز نایاب تیندوے کو گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نایاب تیندوے کو دو گولیاں ماری گئیں، اطلاعات یہ بھی ہیں کہ یہ ایک جوڑا تھا جس میں سے ایک صحت مند نر مارا گیا جبکہ مادہ ابھی تک ڈفر جنگل میں موجود ہے۔ مقامی لوگوں نے اس نایاب تیندوے کے مارے جانے اور علاقے میں موجود مادہ تیندوے کی موجودگی کی اطلاع محکمے کے افسرانِ بالا کو دی ہے۔
وائلڈ لائف حکام کے مطابق مارے جانے والے تیندوے کی لاش تحویل میں لیکر یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز لاہور میں اس کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا۔ پنجاب وائلڈ لائف ترجمان کے مطابق یہ جنگلی تیندوا تھا جو ممکنہ طور پر دریا عبور کرکے جنگل کی طرف آیا اور مارا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ تیندوے کو کس نے ہلاک کیا۔
دوسری طرف، بائیو ڈائیورسٹی ڈیفینڈرز گروپ کے سربراہ فہد ملک کا کہنا ہے یہ امر نہایت تشویشناک ہے کہ محکمہ جنگلی حیات کی ضلعی انتظامیہ اس واقعے سے لاعلم رہی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس علاقے میں محکمے کے کسی اہلکار کی ڈیوٹی تھی بھی یا نہیں؟ یا پھر یہ واقعہ محکمہ کی غفلت اور نااہلی کا نتیجہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ ان کی ڈی جی وائلڈ لائف، پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ اس سنگین واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کروائی جائیں۔ ان ظالم شکاریوں کے ساتھ ساتھ نااہل افسران اور عملے کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے، تاکہ مستقبل میں اس قسم کے افسوسناک سانحات سے بچا جا سکے اور ہمارے قدرتی ورثے کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
واضع رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں بھی ایک مادہ تیندوا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ مادہ تیندوا لاہور ہی ایک نجی وائلڈ لائف بریڈنگ فارم سے فرار ہوئی تھی جس کے چند روز بعد اسے بیدیاں روڈ پر واقع نجی فارم ہاؤس کی سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔