اسلام آباد:
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف ادارہ جاتی کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ ادارہ جاتی خود شناسی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا نے کہا کہ فیض حمید کا کورٹ مارشل ظاہر کرتا ہے کہ مقدس گائے کے تصور کو اب ختم کر دیا گیا ہے، اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے تمام افراد کا احتساب کیا جائے، ان افراد نے اپنے اقدامات سے سرکاری خزانے پر بھی اضافی بوجھ ڈالا ہے۔
میاں رؤف عطا نے کہا کہ ایسے افراد نے اداروں کی ساکھ کو داغدار کیا، ادارے اور عوام کے درمیان دوری پیدا کی، ان افراد نے نہ صرف اپنے ادارے کے قوانین بلکہ اپنے آئینی مینڈیٹ سے بھی تجاوز کیا ہے، تمام اداروں کیلئے ضروری ہے کہ وہ آئینی حدود میں کام کریں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ان افراد کیخلاف کارروائی کا آغاز اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہے، سپریم کورٹ بار جمہوری اقدار، آئین پرستی، سویلین اور ادارہ جاتی فریم ورک کی بالادستی کی حمایت جاری رکھے گی۔