شام میں بشار الاسد حکومت کا 24 سالہ اقتدار کا سورج ڈوب گیا اور اپوزیشن نے عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے صلاح مشورے شروع کردیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شام میں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام میں دمشق، ادلب، حلب، دیرالزور، حماۃ اور بڑے دیگر شہروں میں خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔
علاوہ ازیں امدادی تنظیموں کی جانب سے خوراک کی تقسیم میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ دکانیں بھی بند پڑی ہیں۔ کاروبار ٹھپ پڑا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روٹی کی قیمت میں 900 فیصد اور مرغی کی قیمت میں 119 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی سو گنا زیادہ ہوگئیں۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جان بچانے والی دواؤں کی قلت کا بھی سامنا بھی ہے۔ مارکیٹیں بند ہونے کی وجہ سے زندگی مفلوج ہے۔