پاکستان اور آذربائیجان کا نئے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کا فیصلہ

مقصد تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی تجارت میں سہولیات فراہم کرنا ہے

اسلام آ باد:

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کیلئے نئے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کا فیصلہ ہوا ہے، دونوں ممالک کے درمیان نئے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں ترامیم معاہدے کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر )نے حکومت پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان نئے ٹرانزٹ تجارت معاہدے میں ترامیم کامسودہ جاری کردیا ہے، معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی تجارت میں سہولیات فراہم کرنا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس حوالے سے نئے قواعد و ضوابط پرمبنی مسودہ کانوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں ٹرانزٹ تجارت کے مختلف پہلووٴں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

مسودے کے تحت پورٹ، قاسم اور گوادر کی بندرگاہ تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لیے اہم مقامات قرار دئیے گئے ہیں۔ مسودہ کے مطابق آذربائیجان کے کاروباری ادارے، حکومت، اور سفارتی مشنز کو پاکستان کسٹمز کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں رجسٹریشن کرانا ہوگا تاکہ وہ تجارتی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں۔

تجارتی سامان لے جانے والی گاڑیوں کو دونوں ممالک کے متعلقہ حکام سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا، ہر گاڑی کو ٹریکرز اور کسٹمز سے منسلک کیا جائے گا تاکہ سامان کی نگرانی ممکن ہو۔ سامان کی نقل و حمل کے دوران کسی بھی نقصان کی صورت میں کارروائی کے قواعد بھی وضع کیے گئے ہیں۔

معاہدے کے تحت دونوں ممالک ضرورت پڑنے پر اضافی اجازت نامے جاری کر سکتے ہیں، تاہم ان پر مقررہ چارجز لاگو ہوں گے۔ تجارتی سامان کی نگرانی اور شفافیت کے لیے بیمہ گارنٹی فراہم کرنا لازمی ہوگا۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں بین الاقوامی تجارت کی نئی راہیں کھولے گا اس سے نہ صرف پاکستان کی بندرگاہوں کی اہمیت میں اضافہ ہوگا بلکہ آذربائیجان کے لیے بھی عالمی منڈیوں تک رسائی میں آسانی ہوگی۔

نوٹیفیکیشن میں تمام متعلقہ فریقین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 15 دن کے اندر ان قواعد پر اپنی آراء یا تجاویز پیش کریں تاکہ اس کی حتمی منظوری دی جا سکے۔

Load Next Story