واشنگٹن:
اگر آپ نے فضائی سفر کیا ہے تو اس بات کا بخوبی اندازہ ہوگا کہ ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے اور لینڈنگ سے پہلے مسافروں کیلیے موبائل فون کو ایئرپلین موڈ پر لگانے کا اعلان کیا جاتا ہے۔
موبائل کا ایئرپلین موڈ دراصل آپ کے ہینڈ سیٹ کو سم کے سگنل سے منقطع کردیتا ہے جبکہ اس کا آپریٹنگ سسٹم معمول کے مطابق چلتا ہے۔
موبائل فون کا سفر کے دوران خاص مواقعوں پر ایئرپلین موڈ پر لگوانے کے حوالے سے مختلف باتیں سامنے آچکی ہیں تاہم اب ایک امریکی پائلٹ نے اس کی کھل کر وضاحت کی ہے۔
امریکا سے تعلق رکھنے والے پریچ نامی پائلٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اگر جہاز کے اڑان بھرتے اور لینڈنگ کے وقت موبائل فون کو ایئرپلین موڈ نہ رکھا جائے تو پھر زمینی کنٹرول روم سے رابطہ کرنے میں بہت زیادہ مسائل ہوتے ہیں اور سگنل نہیں مل پاتے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایئرپلین موڈ سازش نہیں بلکہ یہ اقدام مسافروں کی حفاظت کیلیے کیا جاتا ہے کیونکہ جہاز کے اڑان بھرتے وقت کنٹرول روم سے رابطہ بے حد ضروری ہوتا ہے۔
پائلٹ نے بتایا کہ موبائل فون کے سگنل کی وجہ سے کنٹرول روم سے آنے والی آواز گونجنے لگتی ہے اور اس کیوجہ سے کپتان کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ دونوں مواقعوں پر کنٹرول روم سے ہدایات مل رہی ہوتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی مسافر کاک پٹ کے قریب بیٹھا ہو اور اس کے موبائل میں سگنل آرہے ہوں تو پھر پریشانی بڑھ جاتی ہے۔