کے پی حکومت کا امتیازی سلوک، بلدیاتی نمائندوں کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان
خیبرپختونخوا(کے پی) کے بلدیاتی نمائندوں نے حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم نہ کرنے وفاق سے مدد طلب کرلی ہے اور اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت کے امتیازی سلوک کے خلاف اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے وفاق سے خط کے ذریعے مددطلب کی اورمطالبہ کیا ہے کہ لوکل گونمنٹ ایکٹ سیکشن 30 کلاس بی کے تحت این ایف سی کی مد میں حصہ براہ راست بلدیاتی اداروں کو دیے جاسکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے گزشتہ روز وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اور ترقہ احسن اقبال سے ملاقات کی، جہاں صوبائی رہنما اور سابق ایم پی اے اختیار ولی ، مردان کے میئر حمایت اللہ مایار اور ایکشن کونسل لوکل کونسلز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت دیگر نمائندے بھی موجود تھے۔
صدر ایکشن کونسل لوکل گورنمنٹ حمایت اللہ مایار نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو خیبر پختونخواہ کی مقامی حکومتوں کی مشکلات اور صوبائی حکومت کے امتیازی سلوک سے آگاہ کرتے ہوئے تحریری طور پر مسائل اور مطالبات پیش کیے۔
وفاقی وزیر نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کے سامنے خیبر پختونخواہ کی مقامی حکومتوں کے مسائل رکھنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور ساتھ ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کی طرف سے مقامی حکومتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر اظہار افسوس بھی کیا۔
کوارڈینٹر ایکشن کونسل انتظار علی خلیل کے مطابق 17 دسمبر کو اڈیالہ جیل کے باہر پرامن احتجاج ریکارڈ کروائیں گے کیونکہ صوبائی حکومت انصاف و قانون کی بات کرتی ہے مگر دوسری طرف خیبر پختونخواہ کی مقامی حکومتوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے اور ناانصافی ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کی مقامی حکومتیں الیکشن سے اب تک 3 سال سے ترقیاتی فنڈز اور اختیارات سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ بار بار مذاکرات ہوئے اورصوبائی حکومت نے وعدے بھی کیے مگر اب تک کسی وعدے پر عمل درآمد نہیں کرسکی۔