سائرہ یوسف دوسری شادی کیلئے مرد میں کونسی خصوصیات چاہتی ہیں؟

والدین اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں کہ رشتے ختم ہونے کے بعد فوراً نئی زندگی شروع کرنا آسان نہیں ہوتا


ویب ڈیسک December 13, 2024

پاکستان شوبز کی خوبرو اداکارہ و ماڈل سائرہ یوسف نے دوسری شادی کیلئے وہ خصوصیات بتا دیں جو وہ اپنے شوہر میں دیکھنا چاہتی ہیں۔

اداکارہ سائرہ یوسف نے حالیہ انٹرویو میں سماجی دباؤ، خواتین کی مالی خودمختاری اور مستقبل کے شریکِ حیات کے بارے میں کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سائرہ یوسف نے کہا کہ آج کے دور میں طلاق کی شرح بڑھنے کی وجہ سے والدین اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں کہ رشتے ختم ہونے کے بعد فوراً نئی زندگی شروع کرنا آسان نہیں ہوتا اور میرے والدین بھی اب یہ بات سمجھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کا یہ دباؤ ہوتا ہے کہ عورت کو اپنی زندگی میں مرد کا سہارا چاہیے، لیکن اب لوگ سنگل ماؤں کو بھی قبول کرنے لگے ہیں۔

انہوں نے خواتین کی مالی خودمختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہم فیصلے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرعورت کو خودمختار ہونا چاہیے کیونکہ ہر کسی کا مضبوط خاندانی پس منظر نہیں ہوتا اور یہی مالی خود مختاری مشکل وقت میں ان کے کام آتی ہے۔

سائرہ یوسف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عورتوں کو بچوں کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے نہ کہ انہیں پیچھے چھوڑ دینا چاہیے۔ دوسری شادی سے متعلق سوال پر اپنے شریکِ حیات کی خصوصیات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ مرد میں خدا خوف ہو۔

 انہوں نے ’ریڈ فلیگز‘ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بدتمیزی، محبت میں زبردستی، اور جذبات کو قابو کرنے والے رویے ایک مرد میں سب سے بڑی خامیاں ہیں۔

یاد رہے کہ سائرہ یوسف نے 21 اکتوبر 2012 کو اداکار اور ماڈل شہروز سبزواری سے شادی کی۔ ان دونوں کی شادی میڈیا اور شوبز انڈسٹری میں کافی مشہور رہی۔ شادی کے بعد 2014 میں ان کی بیٹی نورے شہروز پیدا ہوئیں۔

تاہم کچھ عرصے بعد ان کی شادی میں اختلافات پیدا ہوئے اور مارچ 2020 میں دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ ان کی طلاق کی خبر نے مداحوں کو افسردہ کر دیا،کیونکہ وہ ایک خوبصورت جوڑی سمجھی جاتی تھی۔ طلاق کے بعد بھی سائرہ یوسف نے اپنی بیٹی نورے کی پرورش بطور سنگل ماں جاری رکھی جبکہ شہروز سبزواری نے ماڈل صدف کنول سے دوسری شادی کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں