لاہور ہائیکورٹ نے سابق کپتان بابراعظم کے وکیل پر ہراسانی مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر کرکٹر وکیل پر ناراضگی کا اظہار کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس وحید خان نے قومی کرکٹر بابراعظم کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی خاتون اپنی وکیل کے ہمراہ پیش ہوئیں۔
عدالت نے بابراعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کررکھا ہے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کے خلاف مبینہ ہراسگی کیس، عدالت نے کیا کہا؟
دوران سماعت عدالت نے بابراعظم کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ 2021 کی درخواست ہے، ہر مرتبہ آپ کیس ملتوی کرنے کی درخواست دائر کرتے ہیں اس پر بابر کے وکیل کے ایسوسی ایٹ نے بتایا کہ سینئر وکیل بیرسٹر حارث عظمت موجود نہیں لہٰذا کیس ملتوی کیا جائے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم پر جنسی ہراسانی کا الزام؛ اندراج مقدمہ کیلیے رجوع کرنے والی خاتون لاہور ہائیکورٹ طلب
دوسری جانب خاتون درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ زنا کا کیس ہے، کرکٹر بابراعظم شادی کا جھانسا دے کر اس سے زیادتی کرتا رہا ہےاور بابراعظم نے خاتون کے 12 لاکھ بھی دینے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے بابراعظم کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔