لاہور:
ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے ماحولیاتی لیبارٹریوں کی رجسٹریشن سے متعلق ایکسپریس نیوزکی خبرپر ایکشن لیتے ہوئے آئندہ ہفتے ایڈوائزری کونسل کا اجلاس طلب کرلیا جس میں مزید 13 لیبارٹریوں کی رجسٹریشن کی منظوری دی جائے گی۔
ادارہ تحفظ ماحولیات کے سیکریٹری راجا جہانگہرانور نے بتایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے تحفظ ماحول کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں ماحولیاتی لیبارٹریوں کا نیٹ ورک بھی شامل ہے، صوبے بھر میں سرکاری اور نجی لیبارٹریوں کی تعداد 37 ہونے جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں اس وقت 15 نجی ماحولیاتی لیبارٹریاں رجسٹرڈ اور فعال ہیں جب کہ مزید 13 نئی لیبارٹریوں کی رجسٹریشن کے لیے درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان درخواستوں پر کارروائی کے لیے اسکروٹنی کمیٹی نے 9 لیبارٹریوں کی سائٹس کا دورہ مکمل کر لیا ہے جب کہ باقی 4 درخواستوں پر وزٹ پیر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
راجا جہانگیرانور نے یہ بھی بتایا کہ ایڈوائزری کمیٹی منگل کو اپنے اجلاس میں ان 13 نئی لیبارٹریوں کے لائسنس کے معاملات کو زیر غور لائے گی اور سائٹ رپورٹس کی روشنی میں سفارشات ڈی جی ای پی اے کو منظوری کے لیے پیش کرے گی، ایس او پیز اور معیار پر پورا اترنے پر ان 13 نئی نجی لیبارٹریوں کو بھی سسٹم میں شامل کر لیا جائے گا۔
دوسری جانب موجودہ لیبارٹریوں کی تجدید کا پراسیس بھی جاری ہے جو کہ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں دی جانے والی سفارشات کے پیس نظر مکمل کرلیا جائے گا، اس طرح پنجاب میں لیبارٹریوں کی تعداد 37 ہوجائے گی۔
ان کہنا تھا کہ محکمہ تحفظ ماحول کی 8 ماحولیاتی لیبارٹریاں مکمل طور پر فعال ہیں جب کہ ساہیوال میں ایک اور لیبارٹری بھی موجودہ مالی سال کے اختتام تک فعال ہو جائے گی۔
سیکریٹری تحفظ ماحولیات نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحول ماحولیاتی مسائل کے حل اور ماحولیاتی لیبارٹریوں کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دینے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کر رہا ہے تاکہ شعبے اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔