اسلام آباد:
یہ بات اپوزیشن رہنماؤں عمرایوب، اسدقیصر، صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر نے مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
قبل ازیں اسلام آباد اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اجلاس محمود خان اچکزئی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسد قیصر، حامد رضا، علامہ ناصر عباس، عمر ایوب خان اور دیگر شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد نے 26 نومبر کے معاملے پر سخت احتجاج کا فیصلہ کیا، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر 26 نومبر کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہم یہاں اپنے ساتھیوں کو پندرہ دسمبر کی دعوت دینے آئے تھے، پندرہ دسمبر کو محمود خان اچکزئی اور سینٹر علامہ راجہ ناصر عباس پشاور تعزیتی جلسے میں شریک ہوں گے، بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی ٹیم میں دو مزید اراکین سینیٹر حامد خان اور علامہ راجہ ناصر عباس کو شامل کرلیا ہے، اسلام آباد واقعہ پر جوڈیشل انکوائری ہمارا مطالبہ ہے، مختلف جیلوں میں ہمارے پانچ ہزار قیدی اور لاتعداد زخمی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے، سول نافرمانی کی تحریک پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کے عین مطابق عمل کیا جائےگا۔
اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد میں ہمارے جمہوری حق کو قتل کیا، محمودخان اچکزئی کو دعوت دی ہے اختر مینگل کو بھی دعوت دیں گے، ہم پندرہ دسمبر کو یوم شہداء منارہے ہیں، ان کارکنان کی قربانیاں جمہوریت کے لئے ہیں، ان شہداء کے لئے ہمارے پاس ایک پورا پلان ہے جو بانی پی ٹی آئی کے سامنے رکھیں گے۔
فوجی عدالتوں کے معاملے پر نظرثانی میں جائیں گے یا عالمی عدالت انصاف، اسد قیصر
انہوں ںے کہا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کو اجازت دینے کے فیصلے پر تشویش ہے،ان کا مقصد ہی پی ٹی آئی کے خلاف تھا جو اب واضح ہوگیا، ہم مشورہ کررہے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر روویو میں جائیں یا عالمی عدالت۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایم این ایز کو ابھی بھی پریشر دیا جا رہا ہے، ہمیں اڈیالہ کے باہر سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا، ہمارا مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد ہمیں ہی قصوروار قرار دیا جاتا ہے، ہم یہ مذاکرات ملک پاکستان کے لیے کرنے کو تیار ہوئے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مائنس بانی پی ٹی آئی کوئی مذاکرت نہیں ہوں گے، یہ بات کلئیر ہے کہ مذاکرات سے عمران خان کو کسی صورت نہیں نکالا جائے گا۔