حکومت کا مزید 6 آئی پی پیز کےساتھ معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ، 300 ارب کی بچت ہوگی

اب تک 13 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے منسوخ کیے جاچکے، کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں سالانہ2 ہزارارب ادا کیے جارہے تھے


ویب ڈیسک December 13, 2024

اسلام آ باد:

وفاقی حکومت نے مزید 6 آئی پی پیز کےساتھ بجلی خریدنےکے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے 300  ارب روپے کی بچت ہوگی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق مہنگی بجلی پیدا کرنے والے آئی پی پیز کےساتھ معاہدوں میں ایک اور پیش رفت ہوئی ہے اور وفاقی حکومت نے مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 آئی پی پیز کے ساتھ  2396 میگاواٹ کے معاہدے ختم کرنے سے مزید300 ارب روپے کی بچت کا امکان ہے۔ 

ذرائع کے مطابق گل احمد انرجی کے ساتھ136 میگا واٹ کا معاہدہ ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، اسی طرح کیپکو پاورپراجیکٹ کے1638 اور لبرٹی پاور کے 200 میگاواٹ کےمعاہدے ختم کیے جائیں گے۔ 

اٹک پاور کے ساتھ 165، کوہ نور انرجی کے ساتھ131 میگا واٹ اور ٹپال انرجی کے ساتھ 126 میگاواٹ  کی بجلی کی خرید کے معاہدے بھی منسوخ کیے جائیں گے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے بجلی ٹیرف میں کمی ہوگی۔ 

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت اب تک 13 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کر چکی ہے، ان میں بگاس سےچلنے والے8 نجی بجلی گھروں کےساتھ معاہدوں کی منظوری بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم نےآئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ٹاسک فورس قائم کر رکھی ہے، جبکہ آئی پی پیزکوکیپسٹی پیمنٹس کی مد میں سالانہ2 ہزارارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی جا رہی تھیں۔ 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں