ڈی چوک احتجاج: رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ عمران خان، بشریٰ بی بی و پی ٹی آئی رہنماؤں پر درج
ڈی چوک احتجاج کے دوران رینجرز اہل کاروں کی شہادت کا مقدمہ عمران خان، بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج میں رینجرز اہل کاروں کی شہادت کے معاملے میں تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اوراہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف قتل کے مقدمے کی ایف آئی آر منظرعام پر آگئی۔
مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا، رینجرز اہل کاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ایما اور حکم پر ہوا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ مختلف اوقات میں جیل میں ملاقات کے لیے جانے والی پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے ذریعے بنایا گیا جس کا مقصد سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا۔
متن کے مطابق منصوبے کے گواہان جیل میں قید کچھ قیدی، مشقتی اور جیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں، بانی پی ٹی آئی کے حکم کی تعمیل بشریٰ بی بی، علی امین، عمرایوب، وقاص اکرم سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، زلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہر اور دیگر قیادت نے باہمی سازش مجرمانہ کے تحت ایک حکمت عملی تیار کی۔
مقدمے کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی اور دیگر مندرجہ بالا ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کی مشتعل کیا، پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کو فوج اور حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسایا۔