پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں بھاری اضافے کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا
پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی بھاری فیسوں کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی ذیلی کمیٹی نے فیسوں میں اضافے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا اعلان کردیا، پی ایم ڈی سی کے کردار پر بھی سوال اٹھا دیے گئے۔
ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی کی کنوینیئر پلوشہ خان نے کہا کہ قانون بڑا واضح ہے کہ پی ایم ڈی سی فیسوں کو کنٹرول کر سکتا ہے،پرائیویٹ میڈیکل کالجز بچوں کو لوٹ رہے ہیں ،پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی سالانہ فیس 28 لاکھ تک کیسے پہنچ گئی، معذرت کے ساتھ پی ایم ڈی سی نے مافیا کو جنم دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں سال 2024 میں طلبا سے وصول کردہ اضافی فیس واپس کراؤں گی ، پی ایم ڈی سی کر کیا رہی ہے، سینیٹر پلوشہ خان کے سوالوں پر پی ایم ڈی سی حکام لاجواب ہو کررہ گئے۔
سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ فیسوں کا 8 لاکھ سے 35لاکھ روپے پر لانا غیر قانونی ہے، فیسوں میں 300 فیصد اضافہ قابل قبول نہیں،ان میں بہت سے ہمارے اراکین پارلیمنٹ کاروبار کر رہے ہیں۔
سینیٹر پلوشہ نے مزید کہا کہ بچوں سے اتنی بھاری فیسیں لینا ظلم ہے، پرائیویٹ میڈیکل کالجز مافیا بن چکے، پی ایم ڈی سی نے اضافی فیسیں واپس کیوں نہ کرائیں؟رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے بتایا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجزکی کوئی کیٹگرائزیشن نہیں۔
اسپیشل سیکرٹری صحت نے کہا کہ میڈیکل کالجز کی وصول کردہ فیس بہت زیادہ ہے، رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے از خود فیسیں بڑھائیں، پلوشہ خان نے مزید کہا فیسوں میں 9لاکھ کا اضافہ کیوں؟ اس کے لیے کیا دلیل دی جائے، اتنی فیس بڑھا کر کیا سہولیات بڑھائی گئی ہیں؟
رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے کہا کہ ایجوکیشن اور سروس کو الگ رکھا جاتا ہے،سروس اور مشیںوں کے استعمال سے معاوضہ لیا جا رہا ہے،کمیٹی کو بتایا گیا کہ حضرت بری سرکار میڈیکل کالج میں دو سال میں 29 لاکھ روپے فیس بڑھائی گئی ہے۔
کمیٹی نے کالجز کی فیسیوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور ہدایات جاری کیں کہ سیکریٹری وزارت صحت تمام ریکارڈ کمیٹی کو پیش کریں۔
کمیٹی نے کہا کہ جن کالجوں نے دس پندرہ فیصد فیسیں بڑھائیں ہیں ان کی بھی تحقیقات کریں،والدین یا طلبا اگر فیسوں کے خلاف آواز اٹھانا چاہتے ہیں تو رجوع کریں۔
کمیٹی نے صدر پی ایم ڈی سی رضوان تاج اور سابق سیکرٹری صحت افتخار شلوانی کو آئندہ کمیٹی میں طلب کر لیا گیا،کالجز کی فیسوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کمیٹی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز ایسوسی ایشن کو بھی بلانے کی ہدایت کردی۔