ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے بالآخر اپنا خفیہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹول دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔ یہ ٹول ویب پر نیویگیٹ کرنے کے لیے صارف کی طرح براؤزور کا کنٹرول حاصل کر سکتا ہے۔
پروجیکٹ مرینر (جس کو کمپنی کے اندر پہلے پروجیکٹ جاروس کے نام سے جانا جاتا تھا) ویب براؤزنگ کی 34 سالہ تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی اپ ڈیٹ ہو سکتی ہے۔
یہ اپ ڈیٹ ٹیک جائنٹ کے ایک آفاقی اے آئی اسسٹنٹ بنانے کے مشن کا ایک حصہ ہو سکتی ہے جو صارفین کے روز مرہ کے کام کرسکتا ہوگا۔
پرجیکٹ مرینر (جو ابھی بھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے) گوگل کروم ویب براؤزر میں بطور تجرباتی ایکسٹینشن کے پیش کیا گیا ہے۔ یہ ٹول کمپنی کے جیمنائی اے آئی کو استعمال کرتا ہے تاکہ مطلوبہ امور انجام دینے کے لیے کی صارف کی اسکرین پر موجود معلومات کو سمجھ سکے۔
پکسلز، امیجز، ٹیکسٹ اور ویب فارمز کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ اے آئی ٹول مطلوبہ جگہوں پر ٹائپ یا کلک کر کے امور کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
فی الحال یہ ٹول چند ٹیسٹرز کے لیے دستیاب ہے اور گوگل اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ ٹول کا موجودہ ورژن انسانوں کے مقابلے میں سست ہے اور قابلِ اعتباد نہیں ہے۔