پی ٹی وی اور ٹی آر ٹی کے درمیان مشترکہ نشریات اور ترک ڈرامے دکھانے پر اتفاق

وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور ترکیہ کے صدارتی ہیڈ آف کمیونی کیشنز پروفیسر فحرتین التون کے درمیان ملاقات


ویب ڈیسک December 14, 2024

اسلام آ باد:

استنبول : پی ٹی وی اور ترکیہ کے سرکاری ٹی وی ”ٹی آر ٹی“ کی مشترکہ نشریات سمیت ارطغرل غازی جیسے ترکی کے ڈرامے پاکستان میں دکھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور ترکیہ کے صدارتی ہیڈ آف کمیونی کیشنز پروفیسر فحرتین التون کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں میڈیا کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے، عوامی سفارت کاری کو فروغ دینے، اسلاموفوبیا اور مس انفارمیشن کے خاتمے، میڈیا وفود کے تبادلوں اور مشترکہ پروڈکشنز کی تیاری سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی ٹی وی اور ترکیہ کے سرکاری ٹی وی ”ٹی آر ٹی“ کی مشترکہ نشریات سمیت ارطغرل غازی جیسے ترکی کے ڈرامے پاکستان میں دکھانے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان کی وزارت اطلاعات اور ترکیہ کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونی کیشنز کے درمیان ورکنگ گروپ کی تشکیل اور دونوں اطراف سے فوکل پرسن نامزد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، میڈیا تعاون سے عوامی سطح پر روابط مزید مستحکم ہوں گے۔

ملاقات میں تفریح اور سیاحت کے شعبے میں تعاون اور مشترکہ منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ 

عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ پروڈکشنز کی تیاری سے دونوں ممالک کی ثقافتوں کا آپس میں تبادلہ ہوگا، ہمیں نوجوان نسل کو پاکستان اور ترکیہ کے مابین تاریخی تعلقات سے آگاہی فراہم کرنا ہوگی۔

وزیر اطلاعات نے پروفیسر فحرتین التون کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دی۔ پروفیسر فحرتین التون نے پاکستان میں میڈیا کی ترقی میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

پروفیسر فحرتین التون نے کہا کہ ترک ڈرامہ ارطغرل غازی نے پاکستان میں بہت مقبولیت حاصل کی، پاکستانی فنکاروں اور موسیقاروں کو ترکیہ میں بہت پسند کیا جاتا ہے، دونوں ملکوں میں میڈیا تعاون سے اسلامو فوبیا اور مس انفارمیشن کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔ 

وزیر اطلاعات نے ترک میڈیا پر کشمیر کے حوالے سے کوریج پر پروفیسر فحرتین التون کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں