بریسٹ کینسر کا جینیاتی خطرہ، ماہرین کے نزدیک بہترین سرجری کونسی ہے؟

اس سرجری سے موت کا خطرہ 35 فیصد کم ہوجاتا ہے


ویب ڈیسک December 14, 2024

حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جینیاتی طور پر چھاتی کے کینسر کے خطرے سے دوچار نوجوان خواتین سے اگر چھاتی یا بیضہ دانی کو نکال دیا جائے تو کینسر کو دوبارہ ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔

سین انتونیو بریسٹ میں رواں ہفتے پیش کردہ نتائج کے مطابق 40 سال یا اس سے کم عمر کی ایسی خواتین جن میں جینیات کیوجہ سے بریسٹ کینسر ہوسکتا ہے، ان میں سے اگر بیضہ دانی یا چھاتی نکال دی جائے تو ان میں موت کا خطرہ 35 فیصد کم ہوجاتا ہے اور کینسر کے دوبارہ ہونے کا خطرہ 42 فیصد کم ہوتا ہے۔

جینوا یونیورسٹی، اٹلی میں میڈیکل آنکولوجی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر میٹیو لیمبرٹینی نے کہا کہ یہ عالمی مطالعہ اس بات کا پہلا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ خطرے کو کم کرنے والی یہ سرجری ان نوجوان خواتین میں بقا کے امکان کو بہتر بناتی ہے جو جینیاتی طور پر چھاتی کے کینسر کے خطرے میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں