حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جینیاتی طور پر چھاتی کے کینسر کے خطرے سے دوچار نوجوان خواتین سے اگر چھاتی یا بیضہ دانی کو نکال دیا جائے تو کینسر کو دوبارہ ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔
سین انتونیو بریسٹ میں رواں ہفتے پیش کردہ نتائج کے مطابق 40 سال یا اس سے کم عمر کی ایسی خواتین جن میں جینیات کیوجہ سے بریسٹ کینسر ہوسکتا ہے، ان میں سے اگر بیضہ دانی یا چھاتی نکال دی جائے تو ان میں موت کا خطرہ 35 فیصد کم ہوجاتا ہے اور کینسر کے دوبارہ ہونے کا خطرہ 42 فیصد کم ہوتا ہے۔
جینوا یونیورسٹی، اٹلی میں میڈیکل آنکولوجی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر میٹیو لیمبرٹینی نے کہا کہ یہ عالمی مطالعہ اس بات کا پہلا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ خطرے کو کم کرنے والی یہ سرجری ان نوجوان خواتین میں بقا کے امکان کو بہتر بناتی ہے جو جینیاتی طور پر چھاتی کے کینسر کے خطرے میں ہیں۔