وسطی ایشائی ممالک کیلئے پاکستان سے تجارتی راہداری اہم ترین تقاضا ہے، وزیرنجکاری
وفاقی وزیر نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ وسطی ایشا کے ممالک کے لیے پاکستان سے تجارتی راہداری وقت کا اہم ترین تقاضا ہے اور بندرگاہوں تک رسائی سے بھی دو طرفہ تجارت بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے ملاقات کی اوراس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستانی مصنوعات وسطی ایشیائی ممالک کے لیے بہترین آپشن ہیں۔
انہوں نے پیشکش کی کہ صنعتی مصنوعات کا تجارتی گراف بلند کرنے کی خاطر غیر ملکی بزنس کمیونٹی کے لیے ڈسپلے سینٹر قائم ہونے چاہئیں تاکہ ایک ہی چھت تلے ان پروڈکٹس کو فروخت کے لیے رکھا جا سکے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پاکستان بہتر سے بہتر روڈ انفرا اسٹرکچر کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت میں بہتری کے لئے'' فارن انویسٹمنٹ '' پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور قازقستان اور پاکستان کے مابین مشترکہ تاریخ، مذہب اور تہذیب دونوں ممالک کے تعلقات کو ترویج دینے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے پاکستان میں سرمایہ کاری، تجارت اور تجارتی راہداری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ پاکستان سے بہترین تجارتی اور معاشی تعلقات قازقستان کے بھی مفاد میں ہیں اور ان شا اللہ آنے والے دنوں میں اس سلسلے میں واضح پیش رفت ہوگی۔