اسلام آباد:
سابق وفاقی وزیر فواد چویدری کا کہنا ہے کہ ساری سیاسی بحث بانی پی ٹی آئی کے اردگرد ہو رہی ہے، ان کے بغیر سیاسی استحکام نہیں آ سکتا.
بانی پی ٹی آئی مظلوم ہیں، عوام مظلوم کا ساتھ دیتے ہیں، فیض حمید کے معاملے میں کیا ہو جائے گا بانی پی ٹی آئی سزا تو کاٹ رہے ہیں، سزائوں سے سیاست کنٹرول نہیں ہوتی بیانیے سے ہوتی ہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر سٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قومی حکومت کا قیام ہی راستہ ہے، مذاکرات کی بات کر کے پہلی بار تحریک انصاف نے بڑی اچھی سیاست کی ہے.
رہنما پاکستان تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم نے سول نافرمانی کا اعلان کیا تو ساتھ ساتھ مذاکرات کا آپشن بھی رکھا، حکومت یہ دیکھے کہ پی ٹی آئی نے اپنے موقف میں کتنی لچک دکھائی، ہماری طرف سے تو آفر ہے حکومت آئے ہم سے بات کرے، حکومت کو اب مذاکرات میں کیا مسئلہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے حکومت بھاگ رہی ہے، ثابت ہو گیا کہ اس حکومت کے پاس اختیار نہیں یہ سزائیں دیں یا کچھ بھی کریں پی ٹی آئی کو تو فائدہ ہی ہوگا، ملک مشکل میں ہے ہم نے صرف اس کی خاطر لچک دکھائی ہے یہ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو کرش کریں۔
اسپورٹس تجزیہ کار عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ جو انڈین میڈیا رپورٹ کر رہا تھا وہ صحیح ہے ون ون سچویشن ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ آج جہاں کھڑا ہوا ہے اور ہمارے بورڈ کے ماضی کے جو سربراہ تھے وہ جو فیصلے کرتے رہے ظاہر ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ کی بھی مرضی شامل ہوتی ہے، پی سی بی کے پیٹرن وزیراعظم ان کی منشا بھی شامل ہوتی ہے۔
آج جو اعلان ہونا تھا وہ ہو نہیں سکا اس کی وجہ ہے کہ دبئی میں جہاں آئی سی سی کا ہیڈکوارٹر ہے چھٹی ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ شاید اعلان پیر کو ہوگا، شاید بھارت کو دھچکہ لگا ہو اور توقع نہ کر رہا ہوں، پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) اب دبئی سے کولمبو اور ڈھاکا کے آپشن ایکسپلور کر رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پی سی بی کا کہنا ہے کہ بہ نسبت دبئی وہاں پاکستان کیلیے حالات زیادہ سازگار ہوں گے اور وہاں ہوٹل بھی سستے ہیں۔