امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن میں عرب رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی جس میں ان کے علاوہ سعودی عرب، مصر، عراق، لبنان، قطر، امارات اور بحرین کے وزرائے خارجہ بھی موجود تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اجلاس کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن میں صحافیوں سے گفتگو میں شام اور غزہ کے معاملے پر گفتگو کی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے والے ھیئتہ التحرير الشام سمیت دیگر مسلح باغیوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے ھیئتہ التحریر الشام اور دیگر باغیوں گروہوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیکر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
ان پابندیوں کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ شامی باغیوں کے خلاف پابندیوں پر نظر ثانی ان کے رویے اور کارکردگی سے مشروط ہو گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ غزہ مں جنگ بندی کے بالکل نزدیک پہنچ چکے ہیں اور جلد اس کا اعلان کیا جائے گا۔
قبل ازیں عرب رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ گولان کو شام کا اٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے اسرائیل نے گولان کے بفرزون خالی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ شام میں عسکری کارروائیاں فوری طور پر روکی جائیں۔ تمام طبقات اور نمائندوں پر مشتمل جامع حکومت تشکیل دی جائے۔
واضح رہے کہ شام میں ھیئتہ التحرير الشام نے 24 سالہ آمرانہ حکومت کا ڈھرن تختہ کردیا اور بشار الاسد اہل خانہ کے ہمراہ ملک چھوڑ کر روس فرار ہوگئے۔