کے پی حکومت کے خلاف بلدیاتی نمائندوں کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج، پشاور میں دھرنے کا اعلان

لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2019 کی مکمل بحالی اورفنڈز کی فراہمی سمیت مطالبات کی مکمل منظوری تک دھرنا جاری رہے گا


ویب ڈیسک December 15, 2024
بلدیانی نمائندوں نے کہا کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج رہے گا—فوٹو: فائل

پشاور:

خیبرپختونخوا(کے پی) کے بلدیاتی نمائندے صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی غیر مںصفانہ تقسیم کے خلاف کل آڈیالہ جیل اور پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں گے اور پشاور میں 26 دسمبر کو دھرنا شروع ہوگا جو مطالبات کی تکمیل تک جاری رہے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے شہروں کے ناظمین نے کہا کہ وہ کل صبح اڈیالہ جیل اور سہ پہر کو پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں گے۔

کوآرڈینیٹر لوکل کونسلز ایسوسی ایشن خیبر پختونخواہ انتظارعلی خلیل کے مطابق مضبوط مستحکم فعال بلدیاتی نظام کے لیے اور صوبائی حکومت کی طرف سے مقامی حکومتوں سے امتیازی سلوک کے خلاف پرامن احتجاجی تحریک شروع کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی نمائندووں کی طرف سے لوکل کونسلز ایسوسی ایشن خیبر پختونخواہ کی قیادت میں متعدد بار احتجاج کیا جاچکا ہے، مذاکرات بھی کرچکے ہیں لیکن مطالبات پرعمل درآمد نہیں کیا جاتا جوکہ صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومت وفاق سے انصاف فراہمی کا مطالبہ کرتی ہے مگر حالیہ بلدیاتی انتخابات کے تین سال ہونے کے باوجود بھی صوبہ خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی نمائندووں کو نہ تو اختیارات دیے اور نہ ہی فنڈز فراہم کرسکی، یہ کھلم کھلا قانون اور آئین کی خلاف ورزی اور مقامی حکومتوں کو دیوار سے لگانی کی ناکام کوشیش ہے۔

انتظار خلیل نے کہا کہ 26 دسمبر کو پشاور میں تاریخی دھرنا شروع کیا جائے گا، جس میں خیبر پختونخواہ 4212 ویلیج نیبرہوڈ کونسلز اور چئیرمئینز اپنے اپنے تحصیل مئیرز، تحصیل چئیرمئینز کے ساتھ ساتھ ویلیج نیبر ہوڈ کونسلز کے جنرل کسان یوتھ، اقلیت اور خواتین اراکین کے ساتھ شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مطالبات کی مکمل منظوری، لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2019 کی مکمل بحالی، ترقیاتی فنڈز کی فراہمی ،اعزازیہ بقایا جات، ویلیج نیبر ہوڈ کونسلز دفاتر کرایہ بقایا جات کی مکمل فراہمی تک جاری رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں