ترکی کے بعد قطر کا بھی شام میں سفارتخانہ بحال کرنے کا فیصلہ

قطری وفد دمشق پہنچ گیا ہے جو سفارت خانے کی بحالی کے لیے اقدامات کرے گا، وزارت خارجہ کا بیان

قطر کی وزارت خارجہ کے مطابق وفد دمشق پہنچ گیا ہے—فوٹو: فائل

DOHA:

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شام کے حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ سفارت خانہ دوبارہ کھول دیاجائے۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قطر کی جانب سے ایک وفد دمشق پہنچ گیا ہے تاکہ شام میں سفارت خانے کی بحالی کے لیے راستہ بنایا جائے۔

دمشق میں قطر کا سفارت خانہ جولائی 2011 میں بند کردیا گیا تھا جب اس وقت کے صدر بشارالاسد نے مظاہرین کے خلاف بدترین کارروائیاں شروع کی تھیں اور قتل عام ہوا تھا۔

بشارالاسد نے مظاہرین کو کچلنے کے لیے شام کی سڑکوں اور گلیوں میں بدترین مظالم ڈھائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ نے شام میں 12 سال سے بند اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

قبل ازیں ترک وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے کہا تھا کہ شام میں ترکیے کے نئے ناظم الامور برہان اپنی ٹیم کے ساتھ دارالحکومت دمشق جا رہے ہیں اور وہاں جا کر وہ سفارت خانہ اور قونصل خانوں کی بحالی کے لیے کام شروع کردیں گے۔

دوسری جانب قطر اور دیگر عرب ریاستوں نے اردون میں وزرائے خارجہ اجلاس میں شام میں پرامن انتقال اقتدار کے لیے تعاون کا اعلان کرتے ہوئے عبوری حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اقتدار میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو نمائندگی دی جائے۔

عرب وزرائے خارجہ نے شامی حکومت کو نسلی، فرقہ وارانہ اور مذہبی تقسیم اور شام کو افراتفری سے بچانے کے لیے بلاامتیاز اقدامات کرنے پر زور دیا تھا۔

Load Next Story