16 دسمبر 1971 ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن ہمارا مشرقی بازو ٹوٹ کر ہم سے الگ ہوگیا تھا، جو بنگلا دیش کے نام سے ایک الگ ملک کی حیثیت سے معرض وجود میں آیا۔
1970 کے عام انتخابات کے بعد ملک کی صورت حال انتہائی مخدوش ہوگئی تھی، مشرقی پاکستان میں کیے گئے فوجی آپریشن نے اسے خانہ جنگی کی شکل دے دی، ایسی صورت حال میں ہمارے ازلی دشمن بھارت نے بھی جلتی آگ میں تیل ڈالا۔
سقوط ڈھاکا کو آج 53 برس بیت چکے ہیں تاہم اس سانحے کے زخم آج بھی ہرے ہیں۔ ماضی کی تلخ یادیں قوم اور حکمرانوں کو تاریخ سے سبق سیکھنے اور دشمن کی ناپاک سازشوں کے خلاف چوکنا رہنے کی یاد دلاتی ہیں۔
سانحہ سقوط ڈھاکا کی مناسبت سے 16د سمبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے تحت تقریبات اور مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔