طلبا تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کا ڈھرن تختہ ہونے کے بعد عبوری حکومت کی ذمہ داری سنبھالنے والے ممتا بینکار اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے نئے الیکشن کی تاریخ سے متعلق پہلا بیان دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے مطابق کے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ بنگلا دیش میں انتخابات 2025 کے آخر میں یا 2026 کے اوائل میں ہوسکتے ہیں۔
84 سالہ محمد یونس نے کہا کہ 17 کروڑ اور 35 لاکھ سے زائد آبادی والے ملک میں مسلسل آمرانہ حکومت ک بعد اب جمہوری اداروں کی بحالی انتہائی سخت امتحان ہے۔
عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے مزید کہا کہ جمہوری اداروں کی مکمل بحالی کے لیے میں نے ہمیشہ انتخابات سے پہلے اصلاحات کا مشورہ دیا ہے۔
محمد یونس نے مزید کیا کہ تاہم انتخابات کی تاریخ کا تعین اس بات پر منحصر ہے کہ سیاسی جماعتیں انتخابات یا اصلاحات میں سے پہلے کس چیز پر متفق ہوتی ہیں۔
عبوری حکومت کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں معمولی اصلاحات کے ساتھ الیکشن کرانے پر راضی ہو جائیں جیسے کہ بے عیب ووٹر لسٹ ہونا تو الیکشن نومبر کے آخر تک ہو سکتے ہیں۔
تاہم محمد یونس نے یہ بھی کہا کہ انتخابی اصلاحات کی مکمل فہرست شامل کرنے سے انتخابات میں چند ماہ کی تاخیر ہو جائے گی۔
عبوری حکومت کے سربراہ جن پر جلد از جلد انتخابات کرانے کا شدید دباؤ ہے نے کہا کہ مکمل اصلاحات کے ساتھ انتخابات کی تاریخیں 2025 کے آخر یا 2026 کے پہلے نصف تک طے کی جا سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ عبوری حکومت کے کچھ وزرا اور اکثر سیاسی قائدین شیخ حسینہ واجد اور ان کی جماعت پر مخالفین کو جبری طور لاپتا کرنے، قید میں رکھنے، تشدد اور قتل جیسے مقدمات کا فیصلہ آنے تک الیکشن نہ کرنے کے حق میں ہیں۔