چین میں 26 سالہ نوجوان نے اغوا ہونے کے سالوں بعد مالدار خاندان والوں سے واپس ملنےکے بعد خاندانی دولت ٹھکرا دی۔
شی چنگشوائی 20 جنوری 1999 کو تب اغوا ہوئے جب وہ صرف تین ماہ کے تھے۔کے بعد اپنے والدین سے گزشتہ برس ملے۔
اس کے والدین (جو متعدد کمپنیوں کے مالکان ہیں) نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے اس کی تلاش کی اور معاملے میں ایک کروڑ یوان سے زیادہ پیسہ خرچ کیا۔ ان کوششیں گزشتہ برس یکم دسمبر کو تب رنگ لائیں جب شی اپنے خاندان والوں کے ساتھ دوبارہ ملا۔
شی کی زندگی ایک رات کے اندر ڈرامائی انداز میں بدل گئی۔ انٹرنیٹ صارفین نے اس کی سادہ سی زندگی کو رات و رات مالدار خاندان کا حصہ بنتا دیکھ کر اس کو ’دوسری نسل کا امیر یتیم‘ قرار دیا۔ البتہ، شی کے خیالات کچھ اور تھے۔
5 دسمبر کے ایک انٹرویو میں شی نے بتایا کہ اس نے والد کی طرف سے فلیٹ اور گاڑی کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔
مہنگے تحائف کے بجائے انہوں نے ایک اپارٹمنٹ کی مانگ کی ہے جس میں وہ شادی کے بعد اپنی اہلیہ کے ساتھ رہ سکیں۔ انہوں نے اپنی گرل فرینڈ سے جلد شادی کی خواہش بھی ظاہر کی۔