یہ کہانی گجرات کے ان دو بھائیوں کی ہے جو یونان کشتی حادثے میں خوش قسمتی سے زندہ بچ گئے تھے اور ان کے سہانے خواب یونان کے سمندر میں بکھر گئے۔
یونان کشتی حادثہ میں زندہ بچ جانے والے گجرات کے نوجوانوں نے اپنی درد بھری کہانی سناتے ہوئے کہا کہ کارگو بحری جہاز سے ہماری کشتی کی ٹکر ہوئی جس کے باعث کشتی اُلٹ گئی ان کا کہنا تھا کہ ڈوبنے والی کشتی کا نہ ہی انجن ٹھیک تھا اور نہ ہی اس کی حالت ٹھیک تھی۔
متاثرہ نوجوان نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ سے دو ماہ ہمیں ایجنٹوں نے لیبیا میں رکھا اور پھر 11 دسمبر کو لیبیا سے ہماری کشتی روانہ ہوئی تھی سمندری لہریں بہت تیز تھیں جس کی وجہ سے ہمیں 3 سے 4 دن سمندر میں گزارنے پڑے اور جب ہم لیبیا سے اٹلی کی ڈنکی لگارہے تھے تو یونان کے قریب ہماری کشتی کی ٹکر کارگو بحری جہاز سے ہوئی جس کے باعث کشتی الٹ گئی۔
نوجوان نے بتایا کہ اللہ کے توکل سے آج سانسیں چل رہی ہیں حادثے کے بعد ہمیں سمندر سے ریسکیو کر کے یونان کیمپ بھیج دیا گیا ہے یونان میں مقیم پاکستانیوں نے کپڑے اور جوتے مہیا کیے ہیں لیکن پاکستانی سفارتحانہ کوئی بھی مدد نہیں کررہا۔
متاثرہ نوجوان نے کہا کہ پاکستان میں مشکل حالات کے باعث ملک چھوڑا اور مشکلات سے چھٹکارا پانے کے لیے ہی باہر جانے کا فیصلہ کیا مگر یہاں بھی مشکلات سے دوچار ہو گئے۔