ججز تعیناتیاں، کمیٹی نے رولز کا ڈرافٹ تیار کرلیا

رولز  میں اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کی تقرری کے طریقہ کار اور معیار شامل ہیں



اسلام آباد:

جسٹس جمال مندوخیل کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کی رولز میکنگ کمیٹی کا اجلاس سپریم کورٹ میں ہوا جس میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک، نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین، سینیٹر علی ظفر بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق رولز میکنگ کمیٹی نے ججز کی تعیناتیوں کیلیے ڈرافٹ تیار کرلیا جسے منظوری کیلئے 21 دسمبر کو جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

رولز  میں اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کی تقرری کے طریقہ کار اور معیار شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل اس کے چیئرمین ہیں۔

کمیٹی دیگر ارکان میں اٹارنی جنرل فار پاکستان منصور اعوان، سینیٹر علی ظفر، پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کے رکن اختر حسین شامل ہیں۔ کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق  ڈرافٹ رولز ممکنہ طور پر آج سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈالے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ قواعد میں بنیادی طور پر وہی نکات ہیں جو جسٹس منصور  علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل اپنی ابتدائی تجاویز/مسودے میں  شامل کیے تھے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کمیٹی نے ججوں کی نامزدگیوں پر جوڈیشل کمیشن ممبران کی خفیہ ووٹنگ کے بارے میں بھی غور و خوض کیا۔ اب اس کا فیصلہ کمیشن کو کرنا ہے۔

ایک رکن کا کہنا ہے کہ دونوں آپشنز رولز میں موجود ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ مجوزہ رولز کی منظوری کے بعد اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کی تقرری کے لیے نامزدگیاں دوبارہ طلب کی جائیں۔

یہ دلچسپ ہوگا کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کو کیسے یقینی بنائیں گے۔ اس سے قبل 19ویں ترمیم کی منظوری کے بعد ججوں کی تقرری کے عمل میں چیف جسٹس کو غلبہ حاصل تھا۔ٰ

بار ایسوسی ایشنز رولز میں ترمیم کا مطالبہ کر رہی تھیں ۔ سابق چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ترامیم کیلئے جسٹس منصورکی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم 26 ویں آئینی ترمیم  کے تحت اس عمل میں ایگزیکٹو کا کردار بڑھ گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

سول نافرمانی ؟

Dec 17, 2024 01:47 AM |

بھارت کی شامت

Dec 17, 2024 01:27 AM |