روس میں خوفناک دھماکا عین اُس وقت ہوا جب لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف اپنی رہائش گاہ سے باہر نکل رہے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ عمارت روسی دارالحکومت کے محفوظ علاقے اور کریملین سے محض 7 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھی۔
دھماکے میں روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ کے دستوں ’RKhBZ‘ کے سربراہ ایگور کیریلوف اور ان کے معاون کو ہلاک کر دیا گیا۔
دھماکا خیز مواد ایک الیکٹرک اسکوٹر میں چھپایا گیا تھا۔ جیسے ہی لیفٹیننٹ جنرل ایگور گھر سے باہر نکلے خوفناک دھماکا ہوگیا۔
دھماکے کے بعد روسی افواج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
تاحال اس حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم رواں ہفتے ہی یوکرین کی عدالت میں میں لیفٹیننٹ جنرل ایگور پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
تاہم روس نے ہمیشہ یوکرین کے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
روسی فوج نے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انٹیلی جنس اداروں نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
یاد رہے کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ روسی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔ صدر پوٹن لیفٹیننٹ جنرل ایگور اور ان کے ادارے کو اثاثہ قرار دے چکے ہیں۔