کچھ لوگوں کو کمر کھجانے سے سکون ملتا ہے، کچھ کے لیے یہ ایک طرح کی ضرورت ہے لیکن کچھ لوگ اسے پیشہ بنا لیتے ہیں۔
اسکریچر گرلز ایک غیر روایتی آرام دہ تھراپی فراہم کرنے والا سینٹر ہے جو کسٹمرز کی کمر کھجانے اور سہلانے کے لیے 130 ڈالرز (36 ہزار پاکستانی روپے) فی گھنٹہ چارج کرتا ہے۔
دنیا کی پہلی پیشہ ور کمر کھجانے والی سروس The Scratcher Girls کی بنیاد 55 سالہ ٹونی جارج نامی خاتون نے امریکا کے شہر میامی میں رکھی۔ یہ برسوں سے کھجانے اور سہلانے کی خدمات پیش کررہی ہے۔
خاتون کا دعویٰ ہے کہ انہیں ہمیشہ سے ہی کمر کھجانے میں مزہ آتا تھا اور ایک دن انہیں احساس ہوا کہ ان کی طرح اور بھی لوگ اپنی کمر کھجانے کو پسند کرتے ہونگے۔ اس لیے انہوں نے یہ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
وہ تب سے لوگوں کی کمر کھجانے کے لیے 3 انچ لمبے مینیکیور ناخن استعمال کر رہی ہے اور فی گھنٹہ $130 تک چارج کر رہی ہے۔