اسلام آباد:
پاکستان اور قازقستان نے اگلے تین سال کے دوران دو طرفہ تجارت کے حجم میں 100 فیصد اضافہ کرنے پر اتفاق کرلیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں قازقستان میں تعینات پاکستانی سفیر یرزہان کستافن نے خصوصی شرکت کی، اس کے علاوہ وفاقی سیکریٹریز اور سینئر افسران نے بھی شرکت کی ہوئے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان اور قازقستان آئندہ تین برسوں میں دو طرفہ تجارت کے حجم میں 100 فیصد اضافہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ضروریات کو ایک ہی مرکز میں پورا کیا جائے گا تاکہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے پاکستان میں ڈسپلے سینٹرز کے قیام میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان اور قازقستان کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، کھیلوں کے سامان، ہینڈی کرافٹس، چمڑے کی مصنوعات اور زرعی آلات کو ان ڈسپلے سینٹرز میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان قازقستان سے ایک سال میں اپنی برآمدات میں 20 فیصد اضافہ کرنے کا خواہاں ہے اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی مشترکہ کاروباری حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ الماتے باکو اور دیگر بڑے شہروں میں پاکستان اپنی مصنوعات کی نمائش کے مراکز قائم کرے گا، ہر ملک کی طلب کے مطابق ڈسپلے سینٹرز کے لیے پالیسی تشکیل دی جائے گی تاکہ بزنس کمیونٹی کو سہولت دی جا سکے۔