پاکستان کسٹمز کے فیس لیس اسسمنٹ سسٹم پائیلٹ پراجیکٹ کا آغاز

نئے سسٹم سے امپورٹرز اور کسٹمز افسران کے درمیان براہ راست رابطہ ختم ہوگیا ہے، کامیابی پر سسٹم ملک بھر رائج کیا جائیگا


احتشام مفتی December 17, 2024

کراچی:

پاکستان کسٹمز میں پیر سے فیس لیس اسسمنٹ سسٹم پائیلٹ پراجیکٹ کا آغاز کردیا گیا، جس میں کراچی اور بن قاسم بندرگاہ پر آنے والے ہر درآمدی کنسائمنٹس کی گڈز ڈیکلیریشنز داخل کی جارہی ہیں۔

نئے سسٹم کے تحت درآمدکنندگان کی جانب سے محکمہ کسٹمز میں داخل ہونے والے گڈز ڈکلیئریشنز کو سینٹرل اپریزنگ یونٹ بھیجا جارہا ہے۔ اس نئے سسٹم سے امپورٹرز اور کسٹمز افسران کے درمیان براہ راست رابطہ ختم ہوگیا ہے۔

متعلقہ حکام تجرباتی بنیادوں پر شروع ہونے والے سسٹم میں خامیاں، پیچیدگیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس پائیلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کی صورت میں فیس لیس اسسمنٹ سسٹم کو ملک گیر سطح پر رائج کردیا جائے گا۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت پاکستان کسٹمز میں متعارف کردہ فیس لیس اسسمنٹ سسٹم پائیلٹ پراجیکٹ کو چیف کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ جمیل ناصر خود مانیٹر کررہے ہیں۔

محکمہ کسٹمز میں اصلاحات پروگرام کے تحت متعارف کردہ فیس لیس اسسمنٹ سسٹم کا مقصد کلئیرنس کی رفتار کو تیز، آسان اور شفاف کرکے تجارتی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس نظام سے درآمدکنندہ اور کسٹمز افسران کے درمیاں رابطوں میں کمی آئے گی۔

نئے سسٹم میں ڈپٹی کلکٹر (ایم آئی ایس) قرت العین کو اسسمنٹ، منیجمنٹ انفارمیشن کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں اور باقی ماندہ 54کسٹمز افسران انکے ماتحت خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اسسمنٹ سسٹم میں محکمہ کسٹمز کے افسران کی صلاحیت وکارکردگی جانچنے کے لیے بھی مخصوص خودکار نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت دیانتداری سے خدمات انجام دینے والے افسران کو ریوارڈز اور ترقی دی جائے گی جبکہ دیانتداری سے کام نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔

نئے سسٹم کے تحت داخل کردہ گڈز ڈیکلریشن میں درست معلومات دینے والے کلیئرنگ ایجنٹس کو مثبت پوائنٹس دیے جائیں گے اور درست معلومات فراہم نہ کرنے والے کلیئرنگ ایجنٹس کے لائسنس معطل بھی ہوسکیں گے۔ صرف مجاز افسران کو سینٹرلائزڈ اسیسمنٹ ہال میں داخلہ ممکن ہے لیکن انہیں ہال میں موبائل فون لیجانے کی اجازت نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں