اسلام آباد:
حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی رہنماؤں کے بیانات کو ہوا کا تازہ جھونکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سول نافرمانی اور دو طرفہ دھمکیاں مؤخر کرکے غیرمشروط سیاسی مذاکرات ہونے چاہئیں۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج اسپیکر چیمبر قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی اکابرین سے ملاقات ہوئی اور سیاسی ڈائیلاگ کی دستک سنائی دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر متعلقہ شخص سیاسی درجہ حرارت میں کمی اور پیچیدہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں نظر آیا اور قومی اسمبلی میں شیرافضل مروت، خواجہ آصف اور رانا ثنا اللہ خان کی تقاریر تازہ ہوا کے جھونکے محسوس ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ دانش اور تدبراپنایا جائے، راستے کھولنا، بند کرنے سے بہتر ہے اور بات چیت کرنا ہے تو اسے غیر مشروط ہونا چاہیے اور فریقین کو ہر موضوع پر کُھل کر بات کرنی چاہیے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سول نافرمانی کا الٹی میٹم، دو طرفہ دھمکیاں، سختیاں اور گالی گلوچ کچھ عرصے کے لیےمؤخر ہو سکیں تو بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بلوچ بیلٹ، خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقوں اور آزاد کشمیر کو تمام سیاسی اور ریاستی اسٹیک ہولڈرز کی فوری توجہ درکار ہے۔